اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل۔ (فائل فوٹو)
لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ بدرالدین اجمل نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ شمال مشرق میں آسام کے تینسوکیا میں ایک جلسہ عام کے دوران انہوں نے انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کو اقتدار سے نہیں ہٹایا گیا تو ملک کا آئین ختم ہو جائے گا، تباہ ہو جائے۔
کانگریس امیدوار پردیوت بوردولوئی اور بی جے پی امیدوار سریش بورا پر تنقید کرتے ہوئے آسام کے دھوبری سے ایم پی بدرالدین اجمل (74) نے کہا کہ ان دونوں لیڈروں کو پارلیمنٹ میں داخل نہ ہونے دیں۔ انہیں کسی بھی قیمت پر الیکشن جیتنے نہ دیں۔” AIUDFکے سربراہ نے لوگوں سے مزید کہا، “امین الاسلام (AIUDF سے) وہاں (مذکورہ نشست پر انتخابی میدان میں) ہوں گے، ایسی صورت حال میں، آپ سب ان کو ووٹ دیں، اگر نریندر مودی، امت شاہ اور ہمنتا بسوا سرما اقتدار میں رہیں تو ہمارا آئین تباہ ہو جائے گا۔
#WATCH विपक्ष के इस आरोप पर कि सभी संस्थाओं पर बीजेपी का कब्ज़ा है पर प्रधानमंत्री नरेंद्र मंत्री ने कहा, “…हमने चुनाव आयोग में सुधार किया है…एक कहावत है – नाच न जाने आंगन टेढ़ा इसलिए कभी ईवीएम का बहाना बनाएंगे। असल में हार के लिए उन्होंने अभी से कुछ तर्क गढ़ने शुरू कर दिए… pic.twitter.com/qkcy108fsU
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 15, 2024
اے آئی یو ڈی ایف کے صدر کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اپوزیشن جماعتوں نے اس عام انتخابات میں ‘جمہوریت اور آئین کے تحفظ’ کو بڑا ایشو بنایا ہوا ہے۔ مودی حکومت کو ٹکر لینے کے لیے بنائے گئے حزب اختلاف کے انڈیا اتحاد نے بھی اسے ایک بڑا مسئلہ بنا دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں اکثر جماعتوں کے رہنما اور ترجمان کئی بار یہ کہتے ہوئے دیکھے گئے ہیں کہ یہ الیکشن جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے ہے۔
اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ بی جے پی نے ملک کی تقریباً تمام بڑی ایجنسیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم، 15 اپریل 2024 کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو (نیوز ایجنسی اے این آئی کو) میں، پی ایم مودی نے اس پر کہا – ہم نے الیکشن کمیشن میں اصلاحات کی ہیں۔ ایک کہاوت ہے کہ ناچ نہ آو تو آنگن ٹیڑھا، اسی لیے کبھی کبھی ای وی ایم کا بہانہ بنائیں گے۔ درحقیقت انہوں نے (اپوزیشن) پہلے ہی شکست کے لیے کچھ دلائل دینے شروع کر دیے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔