Bharat Express

Pappu Yadav Father Passed Away: پورنیا کے ایم پی پپو یادو کے والد کا انتقال، پٹنہ ایمس میں چل رہا تھا علاج

پپو یادیو نے ایکس پر لکھا، “میری دنیا تباہ ہو گئی ہے! مجھے پیدا کرنے والے، عزت مآب، میرے مرکز، میرے الہام، میرے رہنما، میری طاقت کے منبع، میرے والد نہیں رہے! پاپا، آپ کے بغیر میں کچھ بھی نہیں ہوں۔ !”

پورنیا کے ایم پی پپو یادو کے والد کا انتقال، پٹنہ ایمس میں چل رہا تھا علاج

Pappu Yadav Father Passed Away: پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو کے والد کا انتقال ہو گیا ہے۔ انہوں نے منگل (17 ستمبر) کی صبح تقریباً 6 بجے آخری سانس لی۔ انہیں پٹنہ ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ پپو یادو نے خود یہ جانکاری دی ہے۔ پپو یادو نے اپنے والد کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان کے والد چندر نارائن یادو (83 سال) گزشتہ دو سال سے بیمار تھے۔ دو سال سے چلنے پھرنے سے قاصر تھا۔

پپو یادیو نے ایکس پر لکھا، “میری دنیا تباہ ہو گئی ہے! مجھے پیدا کرنے والے، عزت مآب، میرے مرکز، میرے الہام، میرے رہنما، میری طاقت کے منبع، میرے والد نہیں رہے! پاپا، آپ کے بغیر میں کچھ بھی نہیں ہوں۔ !”

پٹنہ سے پہلے پورنیہ میں کرایا گیا تھا بھرتی

3 ستمبر کو طبیعت خراب ہونے کے بعد پپو یادو کے والد کو علاج کے لیے پورنیہ کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اسپتال پہنچنے کے بعد ایم پی پپو یادو نے اس وقت اپنے والد سے ملاقات کی۔ ان کی خیریت دریافت کی تھی۔ ڈاکٹروں سے صحت کے بارے میں بھی معلومات لی تھی۔ اس کے بعد 8 ستمبر کو پورنیہ سے انہوں نے اپنے والد کو پٹنہ ایمس میں داخل کرایا۔ انہوں نے یہ معلومات 9 ستمبر کو ایکس پر بھی دی تھیں۔

پٹنہ ایمس میں داخل ہونے کے بعد پپو یادو نے لکھا تھا، “میرے والد کا پٹنہ ایمس میں علاج چل رہا ہے۔ ابھی کل ہی میں انہیں پورنیہ سے پٹنہ ایمس لے کر آیا ہوں۔ عوامی خدمت کی تمام ذمہ داریاں سونپنے کے بعد میں اپنے والد کی خدمت کے لیے پٹنہ میں ہوں۔ میرے ساتھیوں کے لیے وہ نہ صرف میرے والد ہیں، وہ میرے نظریے اور فلسفے کے بھی بنانے والے ہیں، ان کی موجودگی میری سب سے بڑی طاقت ہے۔”

یہ بھی پڑھیں- Doctor Rape Murder Case: آج شام ختم ہوسکتی ہے ڈاکٹروں کی ہڑتال، ممتا بنرجی کا دعویٰ – 99 فیصد مطالبات منظور

جب رکن پارلیمنٹ پپو یادو کے والد کو پورنیہ میں داخل کرایا گیا تو انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے والد کو بلڈ پریشر ہے۔وہ  دو سال سے بہت بیمار تھے۔ پیدل چلنا بھی مشکل ہو گیا تھا۔ اب پٹنہ کے ایمس میں ان کی موت کے بعد آخری رسومات کا تمام کام ان کے آبائی گاؤں کھردہ میں کیا جائے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read