کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی۔ (فائل فوٹو)
ٹرینی آئی پی ایس افسر پوجا کھیڈکر کے فرضی سرٹیفکیٹ سمیت دیگرتنازعات سے متعلق یوپی ایس سی کی سرٹیفکیٹ سسٹم پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یوپی ایس سی کے امتحان سسٹم پرسوال کھڑا کیا ہے اور اس کے عمل سے متعلق مودی حکومت پر طنز کستے ہوئے کئی سوال پوچھے ہیں۔ انہوں نے سرٹیفکیٹ سسٹم میں بدعنوانی کو امیدواروں کے مفاد پر چوٹ قرار دیا ہے۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روزایکس (ٹوئٹر) پر مودی حکومت پر تنقید کی ہے اوریو پی ایس سی سے متعلق کئی سوال پوچھے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ یوپی ایس سی ملک کا سب س نامی گرامی امتحان ہے اوراس امتحان کو پاس کرنے والے لوگ لاء اینڈ آرڈر کے سب سے اہم شخص ہوتے ہیں۔ ملک کے کروڑوں لوگوں کا بھروسہ اور ہمارے روز مرہ کے انتظام وانصرام کے کام کاج اس تنظیم کی پیشہ ورسسٹم سے متعلق ہے۔
سوال نمبر:1- کیا اس کے لئے یوپی ایس سی کے اعلیٰ عہدوں پر سیاسی تقرریوں سے آئے لوگ ذمہ دار ہیں؟ اگر ہاں تو ان پر کارروائی کب ہوگی؟
سوال نمبر:2- جس سسٹم میں ایک ایک نمبر کے سبب اعلیٰ سطح کا مقابلہ ہوتا ہے، اس میں کیا صرف سطح طور پر جانچ کرکے پلا جھاڑنا مناسب ہے؟
سوال نمبر: 3- نقلی سرٹیفکیٹ کا سسٹم ایس سی، ایس ٹی، اوبی سی، معذور اورای ڈبلیو ایس زمرے کے امیدواروں کو ملنے والے مواقع پر چوٹ کرتا ہے۔ کیا سرٹیفکیٹ جانچ کرنے کا کوئی ٹھوس کیا ادارہ جاتی نظام ترقی نہیں کر سکتا؟
سوال نمبر:4- یوپی ایس سی سسٹم کو مزید شفاف اور مصدقہ بنانے کے لئے تبدیلیوں کی سخت ضرورت ہے، کیا اس پر غورنہیں کیا جانا چاہئے۔
سوال نمبر: 5- یوپی ایس سی سے متعلق سوال اس ملک کی حکمرانی اورانتظامیہ پراعتماد اورہمارے کروڑوں نوجوانوں کے خوابوں سے جڑے سوالات ہیں۔ اس پرحکومت کی طرف سے جواب ملنا ضروری ہے۔
امتحان سسٹم میں گڑبڑی حیران کن
یوپی ایس سی ملک کا سب سے نامی گرامی امتحان ہے اوراس سے نکلے لوگ نظام حکومت کے سب سے اہم ستون ہوتے ہیں۔ ملک کے کروڑوں لوگوں کا بھروسہ اور ہمارے روز مرہ کے انتظام وانصرام کا کام کاج اس ادارے کے پیشہ ورسسٹم سے متعلق ہے۔
بھارت ایکسپریس–