Bharat Express

UPSC

گزشتہ سماعت میں عدالت نے آٹھ ریاستوں کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے تھے۔ عدالت نے وزارت داخلہ اور یونین پبلک سروس کمیشن کے علاوہ اتر پردیش، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش، بہار، راجستھان، پنجاب، تلنگانہ اور مغربی بنگال کو یہ نوٹس جاری کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر اپنی نمایاں شناخت رکھنے والے خان سر کے خلاف اپنے ٹوئٹر ہینڈل خان گلوبل اسٹڈی پر جعلی پوسٹس کرکے طلبہ کو گمراہ کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پٹنہ پولیس نے خان سر کے اسٹیٹس کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی ہیں۔

برطرف ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر پر 2022 کے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان میں ریزرویشن حاصل کرنے کے لیے جھوٹے سرٹیفکیٹ جمع کرانے کا الزام ہے۔

دہلی پولیس نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ احمد نگر مہاراشٹر سے سال 2022 اور 2024 میں دو سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے تھے۔ لیکن جب پولیس نے میڈیکل اتھارٹی سے ان سرٹیفکیٹس کے بارے میں معلومات مانگی تو اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کی جانب سے کوئی معذوری سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ پوجا کھیڈکر نے 47 فیصد معذوری کا دعویٰ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پوجا کھیڈکر تنازعہ کے بعد یو پی ایس سی کو 30 سے ​​زائد افسران کی شکایات موصول ہوئی ہیں جنہیں دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے منتخب کیا گیا تھا۔

یو پی ایس سی اور دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے نہ صرف کمیشن بلکہ عوام کو بھی دھوکہ دیا ہے کیونکہ وہ 2020 تک تمام کوششیں کرنے کے بعد 2021 میں سول سروسز امتحان (سی ایس ای) میں شرکت کے لیے نااہل ہو گئی تھی۔

آئی آرایم ایس افسرتسکین خان نے سال 2022 میں یوپی ایس سی امتحان کیا تھا۔ امتحان میں انہیں 736ویں رینک ملی تھی۔

دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں جوابی حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوجا کھیڈکر کے خلاف دھوکہ دہی سے متعلق سنگین الزامات ہیں۔

وقف (ترمیمی) بل اور بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری پر اتحادیوں کے ردعمل کے پیش نظر نریندر مودی حکومت کو ان دونوں معاملات پر پیچھے ہٹنا پڑا۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ اب اتحاد کے شراکت داروں کے ساتھ معمول کے مطابق مشاورت کرنے کی ضرورت ہے۔

پچھلی سماعت میں ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے کھیڈکر کے خلاف الزامات کو اس قدر سنجیدگی سے لیا کہ ضمانت کے پہلو پر صحیح طریقے سے غور نہیں کیا گیا۔