Bharat Express

UPSC

اپوزیشن کے ساتھ ہی حکومت کے کئی اتحادیوں کی طرف سے یوپی ایس سی میں لیٹرل انٹری اور اس میں ریزرویشن نہیں دیئے جانے کی مخالفت کے درمیان حکومت نے فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ وزیراعظم مودی کے حکم پر بھرتی کا اشہار منسوخ کرنے کوکہا ہے۔

پوجا کھیڈکر پر دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ پوجا کھیڈکر کی عبوری ضمانت پر بدھ (31 جولائی) کو دہلی کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت یکم اگست کو فیصلہ سنائے گی۔

ابھیشیک نے طلباء کے سیکورٹی انتظامات کو لے کر انتظامیہ اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ اس نے کہا کہ ایسے واقعات ہوتے رہیں گے تو معاملات کیسے چلیں گے۔ کوئی اپنے بچے کو باہر پڑھنے کیوں بھیجے گا؟

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یوپی ایس سی امتحان سے متعلق مودی حکومت سے کئی سوال پوچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نقلی سرٹیفکیٹ کا سسٹم ایس سی، ایس ٹی،اوبی سی، معذوراورای ڈبلیو ایس زمرے کے امیدواروں کو ملنے والے مواقع پر چوٹ کرتا ہے۔

یو پی ایس سی کے چیئرمین منوج سونی نے 2029 میں اپنی میعاد ختم ہونے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے 2017 میں یو پی ایس سی کے ممبر کی حیثیت سے چارج لیا اور 2023 میں چیئرمین بنے۔

پوجا کھیڈکر اس وقت تنازعہ میں پھنس گئیں جب یہ بات سامنے آئی کہ وہ آڈی کار جس میں وہ کام پر جاتی تھیں، اس پر سرخ اور نیلے رنگ کے سائرن اور مہاراشٹر حکومت کا نشان لگا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ ایک اعلیٰ افسر سے اپنے دفتر کے استعمال کو لے کر جھگڑا بھی ہوا۔

سپریم کورٹ نے ریاست سے باہر جانے والے ہر امیدوار کو 5000 روپے اور ریاست کے اندر آنے والے ہر امیدوار کو 3000 روپے دینے کا حکم دیا۔

ڈاکٹر سدھارتھ کے بارے میں یہ بات مشہور ہے کہ وہ ہمیشہ عوام کے مسائل پر توجہ دیتے ہیں۔ بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے اوران کے مسائل جاننے، انہیں جلد از جلد حل کرنے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں ۔ سدھارتھا کہتے ہیں کہ یہ ہر سرکاری ملازم کا فرض ہے کہ وہ عام لوگوں کے تئیں ذمہ دار اور حساس ہو۔

جے پی ایس سی کے دوسرے بیچ کے ڈی ایس پی رہے صادق انور رضوی، اروند کمار سنگھ، وکاس کمار پانڈے، وجے آشیش کجور کو آئی پی ایس کا 2017 بیچ دیا گیا ہے۔

سب سے مشکل مقابلہ جاتی امتحانات میں سے ایک یونین پبلک سروس کمیشن یعنی یوپی ایس سی امتحان میں کامیاب ہونے کی شرح عام طور پر 0.01 فیصدی سے 0.2 فیصدی تک ہوتی ہے۔ سال 2022 کے امتحانات میں سے صرف 933 امیدوار یعنی 0.08 فیصد کامیاب ہوئے۔