Bharat Express

Pooja Khedkar News: پوجا کھیڈکر کو لگا بڑا جھٹکا ، مرکزی حکومت نے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس سے کیا بر طرف

یو پی ایس سی اور دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے نہ صرف کمیشن بلکہ عوام کو بھی دھوکہ دیا ہے کیونکہ وہ 2020 تک تمام کوششیں کرنے کے بعد 2021 میں سول سروسز امتحان (سی ایس ای) میں شرکت کے لیے نااہل ہو گئی تھی۔

ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر

مہاراشٹر کی سابق ٹرینی آئی اے ایس  پوجا کھیڈکر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق مرکزی حکومت نے پوجا کھیڈکر کو انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس سے فوری طور پر برطرف کر دیا ہے۔ پوجا کھیڈکر کے خلاف آئی اے ایس (پروبیشن) رولز 1995 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ اس سے قبل یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) اور دہلی پولیس نے سابق آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کی پیشگی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔

یو پی ایس سی اور دہلی پولیس نے دھوکہ دہی کا الزام لگایا ہے۔

یو پی ایس سی اور دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے نہ صرف کمیشن بلکہ عوام کو بھی دھوکہ دیا ہے کیونکہ وہ 2020 تک تمام کوششیں کرنے کے بعد 2021 میں سول سروسز امتحان (سی ایس ای) میں شرکت کے لیے نااہل ہو گئی تھی۔ پوجا کھیڈکر، دھوکہ دہی اور او بی سی اور معذور کوٹہ کے فوائد کو غیر منصفانہ طریقے سے حاصل کرنے کا ملزم ہے، فی الحال عبوری ضمانت پر ہے۔

پوجا کھیڈکر پر او بی سی ریزرویشن اور معذور کوٹے کی مدد سے یونین پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینے کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ اس نے اس سلسلے میں تمام دستاویزات دھوکہ دہی سے تیار کی تھیں۔ دہلی پولیس نے پوجا کھیڈکر کے خلاف دھوکہ دہی سے سول سروسز کا امتحان پاس کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ قبل ازیں عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ پوجا کھیڈکر کے ذریعہ پیش کئے گئے تمام دستاویزات کی جانچ ہونی چاہئے۔ یو پی ایس سی نے 31 جولائی کو ان کی امیدواری منسوخ کر دی اور انہیں مستقبل کے امتحانات میں شرکت سے روک دیا۔

پوجا کھیڈکر نے عدالت میں کیا کہا؟

اس سے قبل، پوجا کھیڈکر نے جمعرات (5 ستمبر 2024) کو دہلی ہائی کورٹ میں بتایا تھا کہ وہ ایمس میں اپنی معذوری کا معائنہ کرانے کے لیے تیار ہیں۔ پوجا کھیڈکر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے کیس میں درج اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ان پر حراست میں پوچھ گچھ کے لیے دباؤ نہیں ڈالا تھا اور اس کی ضرورت بھی نہیں تھی کیونکہ تمام ریکارڈ حکام کے پاس موجود تھا۔

بھارت ایکسپریس۔