Bharat Express

Khan Sir: گرفتار ہیں یا حراست میں ہیں خان سر؟ پٹنہ پولیس نے دی مکمل جانکاری

سوشل میڈیا پر اپنی نمایاں شناخت رکھنے والے خان سر کے خلاف اپنے ٹوئٹر ہینڈل خان گلوبل اسٹڈی پر جعلی پوسٹس کرکے طلبہ کو گمراہ کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پٹنہ پولیس نے خان سر کے اسٹیٹس کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی ہیں۔

گرفتار ہیں یا حراست میں ہیں خان سر؟ پٹنہ پولیس نے دی مکمل جانکاری

Khan Sir: سوشل میڈیا پر اپنی نمایاں شناخت رکھنے والے خان سر کے خلاف اپنے ٹوئٹر ہینڈل خان گلوبل اسٹڈی پر جعلی پوسٹس کرکے طلبہ کو گمراہ کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پٹنہ پولیس نے خان سر کے اسٹیٹس کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی ہیں۔

ایس ڈی پی او سیکرٹریٹ کے ڈاکٹر انو کمار نے تصدیق کی ہے کہ خان سر کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز گردنی باغ پولیس نے خان سر کو ان کی درخواست پر اٹل پتھ پر ان کی گاڑی کے قریب چھوڑ دیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ایف آئی آر کے بعد یہ چرچا تھا کہ خان سر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ 6 دسمبر کو بہار میں بی پی ایس سی کے 70ویں ابتدائی امتحان کے قواعد میں تبدیلی کو لے کر طلباء کے ساتھ احتجاج کرنے والے مشہور ٹیچر خان سر کو پولیس کے ذریعہ حراست میں لینے کی خبر آئی تھی۔ 13 دسمبر کو ہونے والے بی پی ایس سی کے ابتدائی امتحان کے قواعد میں تبدیلی کو لے کر دارالحکومت پٹنہ میں بی پی ایس سی کے دفتر کے باہر سینکڑوں امیدوار احتجاج کر رہے ہیں۔ جمعہ کو دن کے وقت پولیس نے احتجاج کرنے والے طلباء پر لاٹھی چارج بھی کیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ شام دیر گئے طلباء کے ساتھ احتجاج کرنے کے بعد پولیس خان سر کو حراست میں لے کر تھانے لے گئی تھی۔ تاہم طلباء کی بڑی تعداد تھانے کے گیٹ کے باہر جمع ہوگئی اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی۔ بتایا جا رہا ہے کہ طلباء کے جمع ہونے کے بعد پولیس نے انہیں چھوڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں- Maharashtra Assembly Session: مہاراشٹر میں نئی اسمبلی کا خصوصی اجلاس شروع، 288 اراکین اسمبلی بشمول سی ایم-نائب وزیراعلیٰ نے لیا حلف

بی پی ایس سی نے امتحان کے حوالے سے دی وضاحت

تاہم امیدواروں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے بہار پبلک سروس کمیشن نے بھی امتحان کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔ کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 13 دسمبر (جمعہ) کو ہونے والے مسابقتی امتحان میں معمول کے عمل کو اپنانے سے متعلق گمراہ کن خبریں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلائی جا رہی ہیں۔ کمیشن حیران ہے کہ نارملائزیشن کے عمل کو اپنانے کے حوالے سے ایک گمراہ کن خبر کیسے پیدا ہوئی جب کہ نارملائزیشن کو اپنانے کی کوئی تجویز نہیں تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read