آئی آرایم ایس تسکین خان نے ہمت اور حوصلہ رکھ کر کامیابی حاصل کی۔
UPSC Success Story: معاشی حالت بہت زیادہ خراب تھی، جس کے سبب گھر پر ٹیوشن پڑھانا شروع کیا۔ سی ڈی ایس سے لے کر ہریانہ پی سی ایس تک تمام امتحان دیئے۔ والد کی طبیعت اتنی خراب ہوگئی کہ آئی سی یو میں داخل کروانا پڑا۔ ڈپریشن کی پریشانی بھی ہوئی، یہاں تک کی خود کشی کا خیال بھی دماغ میں آنے لگا۔ نہ کوئی دوست اورنہ کوئی اپنا جوسپورٹ کرتا۔ تاہم دل میں بس فیملی کا سہارا بننے کا جنون تھا، جس کے سبب تسکین خان نے کئی کوششوں میں ناکامی کے بعد یوپی ایس سی امتحان میں کامیابی حاصل کی اور افسربنیں۔
تسکین خان، جنہوں نے ایک وقت مس اتراکھنڈ کا خطاب جیتا تھا، اب ملک خدمت کے مشن پر ہیں۔ انہوں نے سال 2002 کی یوپی ایس سی سول سروسیزایگزام میں آل انڈیا 736 ویں رینک حاصل کی ہے۔ یہ کامیابی انہیں کم عمرمیں ملی اور یہ کئی نوجوانوں کے لئے بھی ترغیب کا ذریعہ ہے۔ تسکین کا کہنا ہے کہ انہیں شروع سے ہی پڑھائی میں بہت دلچسپی نہیں تھی اور خاص طور پر ریاضی (میتھ) سے انہیں کافی ڈر لگتا تھا، لیکن انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کلس 10 اور 12ویں بورڈ امتحان میں سائنس اسٹریم سے 90 فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کئے تھے۔
ایک انٹرویو میں تسکین خان بتاتی ہیں کہ 12ویں کے وقت انہوں نے انجینئرنگ کا داخلہ امتحان دیا تھا، لیکن معاشی حالت اتنی خراب تھی کہ وہ اس وقت کوئی کالج جوائن نہیں کرسکیں۔ سال 2018 میں فیملی میرٹھ آگئی۔ گھر کی بڑی بیٹی ہونے کی وجہ سے کافی ذمہ داری ان کے اوپر تھی۔ 2019 سے سرکاری نوکری کے لئے تیاری شروع کی، جس کی تیاری میں لگنے والے پیسے کے لئے گھر پر ہی ٹیوشن پڑھانا شروع کردیا۔ ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ یوپی ایس سی کے بارے میں پتہ چلتا ہے۔
2022 میں حاصل کی کامیابی
اس کے بعد تسکین خان یوپی ایس سی امتحان کی تیاری میں مصروف ہوجاتی ہیں۔ 2019 میں ہائی کمیٹی آف انڈیا کا امتحان پاس کرکے اسکالرشپ حاصل کی۔ تیاری کرنے کے بعد پہلا پیپرتو پاس ہوگیا، لیکن کمزورریاضی کی وجہ سے اگلے پیپرمیں پاس نہیں ہوسکیں۔ پھر جامعہ ملیہ اسلامیہ کا امتحان کلیئرکیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے کوچنگ لی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی الگ الگ امتحان بھی دیا۔ سال 2022 میں جب یوپی ایس سی پری لمس قریب آگیا تو والد کی طبیعت اتنی خراب ہوگئی کہ انہیں آئی سی یو میں داخل کروانا پڑا۔
خودکشی کا بھی آیا خیال
تسکین خان نے کافی اتار چڑھاؤ کے بعد امتحان دیا اور پری لمس میں بھی کامیابی حاصل کی۔ لیکن مینس کا امتحان باقی تھا، جس کی تیاری کے دوران کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے ذہن میں خودکشی کے خیالات بھی آنے لگے، لیکن انہوں نے ان تمام مسائل پر قابو پا لیا اورامتحان میں کامیابی حاصل کی۔ آج تسکین خان ایک آئی آرایم ایس (IRMS ) افسر ہے۔