Bharat Express

IAS Pooja Khedkar Controversy: دہلی ہائی کورٹ نے یو پی ایس سی کی عرضی پر پوجا کھیڈکر کو جاری کیا نوٹس، تین ہفتوں کے اندر دینے ہوگا جواب، 26 نومبر کو اگلی سماعت

دہلی پولیس نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ احمد نگر مہاراشٹر سے سال 2022 اور 2024 میں دو سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے تھے۔ لیکن جب پولیس نے میڈیکل اتھارٹی سے ان سرٹیفکیٹس کے بارے میں معلومات مانگی تو اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کی جانب سے کوئی معذوری سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ پوجا کھیڈکر نے 47 فیصد معذوری کا دعویٰ کیا تھا۔

ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر

برطرف ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کی مشکلات ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے یو پی ایس سی کی طرف سے دائر درخواست پر پوجا کھیڈکر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 26 نومبر کو کرے گی۔ یو پی ایس سی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوجا کھیڈکر کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل عرضی میں دی گئی معلومات غلط ہیں۔ کیونکہ پوجا کھیڈکر نے دائر درخواست میں جھوٹے دعوے کیے تھے، اس لیے ان کی امیدواری کو منسوخ کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا۔

وہیں، یو پی ایس سی کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کی امیدواری منسوخی سے متعلق معلومات پوجا کھیڈکر کے میل کے ذریعے دی گئی تھیں۔ یہ ای میل وہی تھی جو انہوں نے اپنے سول سروسز پروگرام 2022 کی درخواست کے لیے استعمال کی تھی۔ حالانکہ، کھیڈکر نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ انہیں اپنی امیدواری کی منسوخی کے بارے میں UPSC کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے ذریعے ہی معلوم ہوا۔ جسٹس جیوتی سنگھ یو پی ایس سی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہے ہیں۔ یو پی ایس سی نے اپنی درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ کھیڈکر کا حلف نامہ 28 جولائی 2024 کا ہے، جبکہ ان کی امیدواری کو منسوخ کرنے کا حکم 31 جولائی کو جاری کیا گیا تھا۔ UPSC نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ غلط گواہی دینے پر کھیڈکر کے خلاف مناسب کارروائی اور براہ راست تحقیقات شروع کرے۔

آپ کو بتا دیں کہ دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں داخل اسٹیٹس رپورٹ میں کہا ہے کہ پوجا کھیڈکر کا دیا گیا معذوری  کا سرٹیفکیٹ فرضی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2022 اور 2023 کے یو پی ایس سی امتحان کے دوران جو سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا وہ جعلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پوجا کھیڈکر نے اس سرٹیفکیٹ میں اپنا نام تبدیل کیا ہے۔ یہ دعویٰ بھی غلط ہے کہ یہ فرضی سرٹیفکیٹ مہاراشٹر میں بنایا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ احمد نگر مہاراشٹر سے سال 2022 اور 2024 میں دو سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے تھے۔ لیکن جب پولیس نے میڈیکل اتھارٹی سے ان سرٹیفکیٹس کے بارے میں معلومات مانگی تو اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کی جانب سے کوئی معذوری سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ پوجا کھیڈکر نے 47 فیصد معذوری کا دعویٰ کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔