لوک سبھا انتخابات کے چار مرحلوں کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے۔ تمام پارٹیاں اور رہنما انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ جہاں حکمران جماعت اپوزیشن کو نشانہ بنا رہی ہے وہیں اپوزیشن لیڈر حکومت پر الزام تراشی کر رہے ہیں اور عوام سے بڑے بڑے وعدے کر رہے ہیں۔ انتخابی مصروفیات کے درمیان، کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ پی ایم مودی ہندو مذہب پر راہل گاندھی کے ساتھ بحث نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے راہل گاندھی کو ‘گھر سے نکالا ،انہیں پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا لیکن راہل جی ڈرنے والے نہیں’وہ آج بھی ڈٹ کر لڑ رہے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں پرینکا گاندھی نے کہا، ‘میڈیا سے لے کر بی جے پی لیڈروں تک راہل جی پر اتنا حملہ کیا، بہت ساری گالیاں دی گئیں اور بہت ساری غلط باتیں پھیلائی گئیں۔ تب بھی راہل جی کھڑے رہے، راہل جی میں اتنی ہمت ہے کہ وہ جھکتے نہیں، ڈرتے نہیں۔ مودی سرکار نے ان کو ایوان سے باہر نکال دیا، پارلیمنٹ سے نکال دیا، ان کے خلاف کئی مقدمات درج کرائے گئے۔ ایک گجرات میں، ایک مہاراشٹر میں تاکہ وہ مقدمات میں پیش ہونے کے لیے یہاں سے وہاں بھاگتے رہیں۔ لیکن راہل جی نہیں جھکے۔ آج پورا ملک سمجھ رہا ہے کہ یہ آدمی سچ بولے گا۔ کبھی نہیں ڈرے گا، کبھی نہیں جھکے گا۔
اس سوال پر کہ کیا راہل گاندھی وزیر اعظم بن سکتے ہیں، انہوں نے کہا، ‘وہ وزیر اعظم کیوں نہیں بن سکتے؟ وہ بہت اچھے وزیراعظم ہوتے کیونکہ وہ ملک کی گہرائی کو سمجھتے ہیں۔ میں آپ کو بتاتا چلوں کہ وہ ہندو مذہب کی گہرائی کو سمجھتے ہیں۔ اگر کل مودی جی راہل جی سے ہندوازم پر بحث کریں گے تو میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ وہ راہل جی کے سامنے نہیں بول پائیں گے۔ وہ بہت کچھ جانتے ہیں، اور چیزوں کو بہت گہرائی سے سمجھتے ہیں۔ لیکن اس الیکشن میں یہ طے پایا ہے کہ اگر انڈیا اتحاد کے رہنما فیصلہ کریں گے کہ کون وزیر اعظم بنے گا ۔
پرینکا گاندھی سے پوچھا گیا کہ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ 400 پار کریں گے، آپ کے پاس کیا اعداد و شمار ہیں، کیا آپ کو لگتا ہے کہ بھارت میں 4 جون کو مخلوط حکومت بنے گی یا بی جے پی فرنٹ فٹ پر ہے اور آپ بیک فٹ پر ہیں۔ جواب میں انہوں نے کہا، ‘ہم بالکل بیک فٹ پر نہیں ہیں۔ مودی جی بیک فٹ پر ہیں جو اپنے ہی پروپیگنڈے کی تردید کر رہے ہیں۔ ہم بیک فٹ پر نہیں ہیں کیونکہ انڈیا الائنس کے لیڈروں نے مسلسل عوامی مسائل اٹھائے ہیں۔ ہم مسلسل کہہ رہے ہیں کہ مودی جی کو ایشو پر آنا چاہیے اور وہ ایشو پر نہیں آ پا رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔