وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
ملک کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے حکمت عملی سے جموں وکشمیر میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملنے لگی ہے۔ گزشتہ ایک سال میں یہاں دراندازی کرنے والے غیرملکی دہشت گردوں کی تعداد تقریباً 5 گنا کم ہوئی ہیں۔ کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں کی تعداد بھی گزشتہ سال کے مقابلے نصف سے بھی کم رہ گئی ہیں۔ آپریشن آل آؤٹ کی نئی حکمت عملی میں دہشت گرد کے دراندازی کرتے ہوئے ہی کام تمام کیا جاتا ہے۔ یہی نہیں اس سال اب تک اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور ٹارگیٹ کلنگ کا کوئی اہم واقعہ کشمیر زون میں سامنے نہیں آیا ہے۔
کشمیر میں پاکستانی سازش کے تحت مقامی لوگوں کو دہشت گرد تنظیموں میں بھرتی کیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سرحد پار سے سازش کی گئی کہ زیادہ سے زیادہ غیرملکی دہشت گردوں کو بھیجا جائے۔ ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں نے پاکستان کی اس چال کو بھی ناکام کر دیا اور نتیجہ یہ ہوا کہ اس سال دراندازی پانچ گنا کم ہوگئی ہے۔ سال 2022 میں فروری تک 27 دہشت گرد مارے گئے تھے، جس میں سے 8 سرحد پار سے آئے تھے۔ اس سال بے حد سخت سیکورٹی کے بعد صرف 5 دہشت گرد دراندازی کرنے کی ہمت کرپائے، جنہیں مارگرایا گیا۔ یہی نہیں راجوری ٹارگیٹ کلنگ کے حادثہ کو چھوڑ کر اس سال اقلیتوں پر حملے اور ٹارگیٹ کلنگ کا کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Punjab: امرتسر میں ہنگامہ… امرت پال کے حامیوں نے لہرائیں تلوار اور بندوقیں، تھانے پر کیا قبضہ، کئی پولیس اہلکار زخمی
سال 2022 میں 135 دہشت گرد تھے سرگرم
سیکورٹی ایجنسی ذرائع کے مطابق، کشمیر میں گزشتہ سال 2022 میں تقریباً 135 دہشت گرد سرگرم تھے۔ اس سال ان کی تعداد نصف سے بھی کم رہنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مقامی دہشت گرد اور غیرملکی دہشت گرد دونوں کو کشمیر میں مارگرایا گیا ہے۔ اس سال ابھی تک کشمیر میں کوئی بڑا دہشت گردانہ سانحہ پیش نہیں آیا ہے۔ اس کا راست طور پر اثر ریاست میں سیاحت پر پڑا ہے۔ گزشتہ سال 2022 میں تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کا رخ کیا تھا اور حکومت کو امید ہے کہ اس سال ان کی تعداد میں مزید اجافہ ہوگا۔
-بھارت ایکسپریس