Bharat Express

Jammu and kashmir Police

وزیراعلی عمر عبداللہ نے اس حملہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے ایکس پر لکھا: سونمرگ علاقہ کے گگن گیر میں غیر مقامی مزدوروں پر بزدلانہ حملہ کی افسوسناک خبر ہے ۔

سیکورٹی اہلکاروں نے جموں وکشمیر کے ادھم پور میں سرچ آپریشن کے تحت دو دہشت گردوں کو مارگرایا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ابھی علاقے میں سرچ آپریشن چلایا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس نے کہا کہ جنوبی کشمیر ضلع کے موڈرگام گاؤں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی۔

پرویز کے قتل کا اعتراف کرنے کے بعد لیلیٰ اور اس کے خاندان کے کنکال اگت پوری کے ایک فارم ہاؤس سے برآمد ہوئے۔ پرویز نے پولیس کو بتایا تھا کہ لیلیٰ چھٹی منانے اپنے اہل خانہ کے ساتھ اگت پوری فارم ہاؤس گئی تھی۔

کشمیر کے کلگام میں فوج اور دہشت گردوں کے درمیان جمعرات دوپہر سے ہی تصادم جاری ہے۔ اس درمیان سیکورٹی اہلکاروں کو بڑی کامیابی ملی ہے۔

بھارت میں جی 20 کی زبردست کامیابی کے بعد پاکستانی فوج خوف میں مبتلا ہے اور جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

جموں وکشمیر کے اننت ناگ ضلع کے کوکیرناگ میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم کے دوران شہید ہونے والوں میں ڈی ایس پی ہمایوں بھٹ بھی ہیں، جنہیں دیر رات سپردخاک کیا گیا۔

لشکرطیبہ کے تین دہشت گردوں کو فوج اورجموں وکشمیر پولیس نے مل کرپکڑا ہے۔ دہشت گردوں کو سرکاری کام میں شامل رہنے والے لوگوں کو ٹارگیٹ کرنے کا ٹاسک ملا تھا۔

علاقے کا محاصرہ کرکے ملیٹنٹوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اضافی سیکورٹی فورسز بھی پہنچی ہے اور چونکہ جنگل کا علاقہ ہے اس لئے یہ جھڑپ دیر تک جاری رہ سکتی ہے۔ ابھی تک کسی ملیٹنٹ کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ البتہ خبر لکھے جانے تک تین جوان کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔

مقامی دیہاتیوں کے مطابق جاوید بچپن سے ہی فطرتاً مدد کرنے والا شخص رہا ہے۔ وہ غریب لوگوں کی مدد کرنے میں ہمیشہ سب سے آگے رہتا ہے اور اپنے اغوا سے صرف دو دن پہلے اس نے قریبی گاؤں میں ایک مریض کو خون کا عطیہ دیا تھا۔سال 2014 کے سیلاب کے دوران اس نے اپنے گاؤں کے دیگر نوجوانوں کے ساتھ سیلاب میں پھنسے لوگوں کی مدد کے لیے انتھک محنت کی تھی ۔