Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: ممتا بنرجی کے گڑھ ہلدیہ نہیں جائیں گے پی ایم مودی، جانیں آخری وقت کیوں منسوخ کی گئی ریلی

وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال کے جھارگرام میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایم سی بنگال کے لوگوں کے لیے اور بنگال کی شناخت کے لیے بھی خطرہ ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے۔ (فائل فوٹو)

لوک سبھا انتخابات 2024 کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں کے اسٹار مہم چلانے والے مسلسل ریلیاں اور جلسے کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر (20 مئی) کو مغربی بنگال کے ہلدیہ میں اپنی ریلی منسوخ کر دی۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا گڑھ سمجھے جانے والے ہلدیہ میں پی ایم مودی کی ریلی کو انتخابات میں بی جے پی کے لیے ایک بوسٹر خوراک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم ہلدیہ میں خراب موسم کی وجہ سے پی ایم مودی کی یہ ریلی منسوخ کر دی گئی۔

 ذرائع کے مطابق ہلدیہ میں خراب موسم کی وجہ سے پی ایم نریندر مودی کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ میں دشواری ہو سکتی تھی۔ اس کی وجہ سے ہلدیہ ریلی منسوخ کردی گئی۔ اس سے پہلے پی ایم مودی نے ا ڈیشہ میں ایک ریلی سے بھی خطاب کیا تھا۔

ٹی ایم سی دراندازوں کو مدعو کر رہی ہے اور انہیں آباد کر رہی ہے – پی ایم مودی

اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال کے جھارگرام میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایم سی بنگال کے لوگوں کے لیے اور بنگال کی شناخت کے لیے بھی خطرہ ہے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ بنگال میں فسادات عام ہو چکے ہیں۔ یوں تو قبائلی بھائیوں اور بہنوں کی شناخت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ٹی ایم سی اپنے ووٹ بینک سے پریشان ہے۔ یہ لوگ دراندازوں کو بلا کر ان کا بندوبست کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں بنگال کے لوگوں کی آبادی کم ہو رہی ہے۔ جبکہ درانداز یہاں آکر ہمارے دلتوں، پسماندہ لوگوں اور قبائلیوں کی زمینوں پر قبضہ کر لیتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ٹی ایم سی-کانگریس مل کر دراندازوں کے قبضے کو قانونی شکل دینا چاہتے ہیں۔

شکست کو دیکھ کر ٹی ایم سی کا غصہ اپنے عروج پر ہے۔

پی ایم مودی نے جلسہ عام سے مزید خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہار دیکھ کر ترنمول کانگریس کا غصہ اپنے عروج پر ہے۔ پی ایم نے کہا کہ کل تک ٹی ایم سی کانگریس کو گالی دے رہی تھی اور آج کہہ رہی ہے کہ ہم  انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں۔ لیکن بنگال کے لوگ جانتے ہیں کہ کانگریس ایک ڈوبا ہوا جہاز ہے اور ٹی ایم سی کے جہاز میں بھی سوراخ ہے۔ اس نے کہا کہ دونوں ایک دوسرے پر سوار ہو جائیں تب بھی ڈوب جائیں گے۔