پی ایم مودی اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز۔ فائل فوٹو
India, Australia: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا ایک جامع اقتصادی تعاون کے معاہدے (سی ای سی اے) پر کام کر رہے ہیں اوراس اعتماد کا اظہاربھی کیا کہ دو طرفہ تجارت پانچ سالوں میں دوگنی سے زیادہ ہو جائے گی۔ دونوں ممالک پہلے ہی ہندوستان-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدےپر دستخط کر چکے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اگلے پانچ سالوں میں دو طرفہ تجارت کو دوگنا کرنے میں مدد کرے گا۔سڈنی کے قدوس بینک ایرینا میں ایک کمیونٹی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک اب سی ای سی اے پر کام کر رہے ہیں۔ ہم ایک لچکدار اور قابل اعتماد سپلائی چین بنا رہے ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کے کاروبار کو تقویت ملے گی۔
آسٹریلیائی حکومت کے مہمان کے طور پر آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان فضائی رابطہ بڑھ گیا ہے اور آنے والے دنوں میں پروازوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔آسٹریلیا 2022-23 میں ہندوستان کا 13 واں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ جبکہ برآمدات 6.95 بلین امریکی ڈالر تھیں، گزشتہ مالی سال میں اس ملک سے درآمدات مجموعی طور پر 19 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ہندوستان سونے اور چنے کے لیے آسٹریلیا کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، کوئلے اور تانبے کی دھاتوں کی دوسری سب سے بڑی منڈی اور سیسہ اور اون کی تیسری سب سے بڑی منڈی ہے۔
انڈیا-آسٹریلیا اقتصادی تعاون معاہدہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد کسی ترقی یافتہ ملک کے ساتھ ہندوستان کا پہلا تجارتی معاہدہ ہے۔دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی حوصلہ افزائی اور بہتری کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اپریل 2000 اور دسمبر 2022 کے دوران، ہندوستان نے آسٹریلیا سے 1.07 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی۔اس سے پہلے پی ایم مودی نے یہاں آسٹریلیا کی اعلی کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کی اور ٹیکنالوجی، ہنر مندی اور صاف توانائی جیسے شعبوں میں ہندوستانی صنعت کے ساتھ تعاون بڑھانے پر زور دیا۔انہوں نے ہینکوک پراسپیکٹنگ کی ایگزیکٹو چیئرمین جینا رائن ہارٹ، فورٹسکیو فیوچر انڈسٹری کے ایگزیکٹو چیئرمین اینڈریو فورسٹ اور آسٹریلیا کے سپر سی ای او پال شروڈر کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔