سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے منگل کو لوک سبھا میں بجٹ پر تقریر کی۔ اس دوران انہوں نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ تقریر کے دوران ٹھاکر نے ان کا نام لیے بغیر راہل گاندھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘جو اپنی ذات نہیں جانتا وہ ذات پات کی مردم شماری کی بات کرتا ہے’، جس کے سےبعد اپوزیشن پارٹیاں ان کی سخت مخالفت کر رہی ہیں۔ تاہم انوراگ ٹھاکر کو بی جے پی لیڈروں کی حمایت مل رہی ہے۔ اب خود وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کی حمایت کی ہے۔
This speech by my young and energetic colleague, Shri @ianuragthakur is a must hear. A perfect mix of facts and humour, exposing the dirty politics of the INDI Alliance. https://t.co/4utsqNeJqp
— Narendra Modi (@narendramodi) July 30, 2024
پی ایم مودی نے مائیکروبلاگنگ سائٹ ایکس پر منگل کی شام لوک سبھا میں انوراگ ٹھاکر کا خطاب پوسٹ کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کیپشن میں لکھا، “میرے نوجوان اور پرجوش ساتھی انوراگ ٹھاکر کی بات ضرور سنی جائے، انہوں نے حقائق کو شاندار انداز میں پیش کرکے انڈی اتحاد کی گندی سیاست کو بے نقاب کیاہے۔
انوراگ ٹھاکر نے راہل گاندھی کے ہر الزام کا جواب دیا
منگل کو سابق مرکزی وزیر اور ہمیر پور کے ایم پی انوراگ ٹھاکر نے بجٹ پر ردعمل ظاہر کیا۔ اس دوران انہوں نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر شدید حملہ کیا۔ اس دوران ٹھاکر نے مہابھارت اور ابھیمنیو کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی پر بھی حملہ کیا۔ اپنی تقریر کے دوران، انوراگ ٹھاکر نے بھی چکرویوہ پر جوابی حملہ کیا اور خود کانگریس اور گاندھی خاندان کو چکرویوہ بتایا۔ خطاب کے دوران انوراگ ٹھاکر نے راہل گاندھی کے ذات پات کی مردم شماری کے معاملے پر بھی بات کی اور کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ جس کو اپنی ذات نہیں معلوم وہ ذات پات کی مردم شماری کی بات کرتا ہے۔
راہل گاندھی اور اکھلیش یادو نے جوابی حملہ کیا
انوراگ ٹھاکر کے اس بیان پر راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ حکمراں جماعت ان کے ساتھ جتنی چاہے زیادتی کرے لیکن وہ ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ اٹھاتے رہیں گے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی انوراگ ٹھاکر کو گھیر لیا اور سخت لہجے میں کہا کہ کوئی کسی کی ذات کیسے پوچھ سکتا ہے۔ تاہم بی جے پی ٹھاکر کی حمایت میں نظر آرہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔