Bharat Express

PM Modi on Japan Earthquake: جاپان میں آئے زلزلے کے بعد وزیراعظم مودی نے جاپانی پی ایم کو لکھا خط،تعزیت کا کیا اظہار

پی ایم مودی نے  اپنے خط میں  کہا، “میں یکم جنوری کو جاپان میں آنے والے زبردست زلزلے کے بارے میں جان کر بہت افسردہ اور پریشان ہوں۔میں ان لوگوں کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ ہم جاپان اور آفت سے متاثرہ اس کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں۔

جاپان میں حالیہ زلزلے کے بعد پی ایم مودی نے جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا کو خط لکھا ہے۔ پی ایم مودی نے گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان جاپان کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ جاپان میں حالیہ زلزلے نے بڑی تباہی مچائی تھی۔ یکم جنوری کو جاپان میں یکے بعد دیگرے 155 زلزلے کے جھٹکے آئے جن میں سے دو زلزلوں کی شدت 7.6 اور 6 تھی۔ جبکہ 153 زلزلے کی شدت تین سے زیادہ ناپی گئی۔ جاپان میں مغربی ساحل کے ساتھ واقع عمارتیں 7.6 اور 6 کی شدت کے شدید زلزلوں کی وجہ سے منہدم ہوگئیں۔ اطلاعات کے مطابق زلزلے کے باعث اب تک 94 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ شہروں، دیہاتوں اور قصبوں میں کئی عمارتوں، گاڑیوں اور کشتیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ زلزلے کے خطرے کے پیش نظر حکام نے وارننگ جاری کرتے ہوئے بعض علاقوں میں لوگوں کو گھروں سے دور رہنے کو کہا تھا۔

ہم جاپان کے ساتھ کھڑے ہیں: پی ایم مودی

پی ایم مودی نے  اپنے خط میں  کہا، “میں یکم جنوری کو جاپان میں آنے والے زبردست زلزلے کے بارے میں جان کر بہت افسردہ اور پریشان ہوں۔میں ان لوگوں کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ ہم جاپان اور آفت سے متاثرہ اس کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں۔

اب تک 94 افراد ہلاک

آپ کو بتادیں کہ جاپان میں سال نو کے موقع پر 7.5 شدت کا زلزلہ آیاتھا۔ ان زلزلوں نے 94 افراد کی جان لے لی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا کہ کم از کم 464 افراد زخمی اور 200 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ خراب موسم اور تباہ شدہ سڑکوں نے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالی کیونکہ جاپانی امدادی کارکنوں نے تباہ کن زلزلے کے چار دن بعد بھی لاپتہ ہونے والے 222 افراد کی جمعہ کو تلاش کی۔ اشیکاوا کے علاقے میں تقریباً 30,000 گھر بجلی کے بغیر تھے، اور وہاں کے 89,800 گھر اور دو پڑوسی علاقوں میں پانی نہیں تھا۔ سینکڑوں لوگ سرکاری پناہ گاہوں میں تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read