سپریم کورٹ نے NEET UG 2024 کے امتحان سے متعلق دائر نظرثانی کی درخواست کو کیامسترد
NEET UG Paper Leak Case: سپریم کورٹ نے پیر کو NEET-UG امتحان سے متعلق تنازعات سے متعلق عرضیوں پر سماعت کی۔ دریں اثنا، دوبارہ امتحان کا مطالبہ کرنے والے درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا، امتحان کے ہر مرحلے میں کوتاہیاں رہی ہیں۔ این ٹی اے نے پیپر لیک ہونے کے معاملے کو پہلے ہی قبول کر لیا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ پیپر بینک میں جانے سے پہلے ہی لیک ہو گیا تھا۔ لہذا، NTA کی یہ دلیل کہ پیپر 5 مئی کی صبح لیک ہوا تھا ناقابل یقین ہے۔ NTA یہ ظاہر کرنے کے لیے کہہ رہا ہے کہ لیکس محدود ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا، پیپر لیک میں ملوث سنجیو مکھیا کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ اس پر سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے پوچھا، کیا آپ بتائیں گے کہ کس کے بیان کی بنیاد پر آپ ایسا دعویٰ کر رہے ہیں؟ اس پر وکیل نے کہا، ملزم انوراگ یادو، نتیش کمار، امت آنند اور سکندر پرساد کی طرف سے بہار پولیس کو دیے گئے الزامات کی بنیاد پر۔
یہ بھی پڑھیں- Kanwar Yatra Nameplate Controversy: کانوڑ روٹ پر نام کی تختی والے یوگی حکومت کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت آج
پیپرز پہلے ہی لیک ہو چکے ہوں گے: چیف جسٹس
این ٹی اے اور مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے پولیس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں لکھا ہے کہ امت آنند اور نتیش کمار کے بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ امت 4 مئی کی رات طلبہ کو متحرک کر رہا تھا۔ اس پر سی جے آئی نے کہا، رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سکندر 4 مئی کی رات ہی طالب علموں کو جوابات حفظ کروا رہے تھے۔ اس کے مطابق پیپرز پہلے ہی لیک ہو چکے ہوں گے۔
اس پر تشار مہتا نے کہا، سی بی آئی کو پتہ چلا ہے کہ طلباء جوابات کو حفظ کرنے کے لیے گیسٹ ہاؤس میں جمع ہوئے تھے۔ لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ سوالات کب تک مل جائیں گے۔
-بھارت ایکسپریس