پنکجا منڈے کے این سی پی میں شامل ہوسکتی ہیں۔ (تصویر: اے این آئی)
Maharashtra News: سیاسی گلیارے میں قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر پنکجا منڈے کو بار بار درکنار کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر پر اپنی پکڑ مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی بی آرایس (بھارت راشٹرسمیتی) نے پنکجا منڈے کو وزیراعلیٰ عہدے کا کھلا آفر دیا ہے۔ اس درمیان این سی پی ترجمان امول مٹکری نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنکجا منڈے جلد ہی این سی پی میں شامل ہوں گی۔ امول مٹکری نے کہا، بی جے پی ریاستی صدر چندرشیکھر باونکلے کو اس کی جانکاری ہے، وہ دھارا شیو میں ایک نیوز چینل سے بات کر رہے تھے۔
پنکجا منڈے کو بی آرایس سے ملا بڑا آفر
پنکجا منڈے کی ناراضگی اور بی آرایس کے آفر کے بارے میں پوچھے جانے پر امول مٹکری نے کہا ”ایکناتھ کھڑسے نے پنکجا منڈے سے ملاقات کی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک کے حادثات پر غور کریں تو پنکجا منڈے کو کافی حد تک بی جے پی کے ذریعہ مسلسل توہین کا شکار ہونا پڑا ہے۔ اس لئے ہمیں یقین ہے، پنکجا منڈے این سی پی میں شامل ہوسکتی ہیں۔ پنکجا منڈے گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی ہیں۔ وہ مہاراشٹر کی قیادت ہیں۔ اس لئے سبھی نے سوچا کہ انہیں ہماری پارٹی میں ہونا چاہئے، اس لئے مجھے بھی لگتا ہے کہ انہیں ہماری پارٹی میں ہونا چاہئے۔“
بی آرایس پرامول مٹکری کا بیان
امول مٹکری نے کہا کہ ”بی آرایس ایک افیم کی گولی ہے۔ بی آرایس نیا گلابی طوفان ہے۔ بی آرایس یا ایم آئی ایم کو پنکجا منڈے کو کیا پیشکش کرنی چاہئے، یہ ان کا سوال ہے، تاہم مجھے نہیں لگتا کہ پنکجا منڈے ان کی تجویز کو قبول کریں گی اور بی آرایس کے پیچھے جائیں گی۔ جو لوگ بی آرایس کے پینچ میں پھنسے ہیں، ان کا مہاراشٹر میں مستقبل اچھا نہیں ہے۔ کیونکہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے ابھی تک بی آرایس کو مہاراشٹر میں کوئی چہرہ نہیں دیا ہے۔ تو یہ گلابی طوفان ہے، کچھ دنوں میں ختم ہوجائے گا۔ تاہم بی جے پی میں صرف چندرشیکھر باونکلے ہی جانتے ہیں کہ پنکجا تائی کچھ دنوں میں ان کی پارٹی چھوڑ کر این سی پی میں شامل ہوجائیں گی۔“
یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest: پہلوانوں کا بڑا اعلان- اب سڑک پر ختم ہوا ’دنگل‘، برج بھوشن سنگھ کے خلاف عدالت میں جاری رہے گی جنگ
اگرپنکجا منڈے این سی پی میں شامل ہوئیں تو کیا انہیں وزیراعلیٰ کا عہدہ دیا جائے گا؟ پوچھے جانے پرامول مٹکری نے مزید کہا، ”کون وزیراعلیٰ بننا چاہتا ہے؟ یہ پوری طرح سے پارٹی کا فیصلہ ہے۔ جہاں تک میری جانکاری ہے، وہ گوپی ناتھ راو منڈے کی بیٹی ہیں، جنہوں نے بہوجن سماج میں اوبی سی کے لئے بڑی لڑائی لڑی۔ وہ مہاراشٹرمیں قیادت کرسکتی ہیں۔ یہی مضبوط ہے۔ اگروہ ہماری پارٹی میں شامل ہوں گی تو یقینی طورپرہماری پارٹی کی طاقت بڑھے گی۔ باقی سوال وزیراعلیٰ عہدے کا ہے اوریہ فیصلہ شرد پوار کا ہے۔“
بھارت ایکسپریس۔