Bharat Express

قومی

جموں کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سےایک کھلے جیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔میرواعظ عمر فاروق نظر بند ہیں۔ ہمارے مدارس تباہ ہو رہے ہیں۔مسلم کمیونٹی خطرے میں ہے۔ میں مستقبل کے بارے میں فکر مند ہوں۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عام آدمی پارٹی کے وکیل نے کہا کہ جل بورڈ دہلی میں پینے کے پانی کی فراہمی کرتا ہے۔ جل بورڈ کو رقم جاری نہیں کی جا رہی ہے، جس کے سبب دہلی کی عوام کو پریشانی ہو رہی ہے۔

پپویادو نے پورنیہ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوار کے طورپر پرچہ نامزدگی داخل کی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش سنگھ نے انہیں اپنا پرچہ واپس لینے کو کہا ہے۔ پورنیہ سیٹ پر دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔

اروند کیجریوال کی اہلیہ نے اب تک تین ڈیجیٹل پریس کانفرنسوں سے خطاب کیا ہے، جس میں انہوں نے ای ڈی کی حراست اور تہاڑ جیل سے وزیر اعلیٰ کے پیغامات پڑھ کر سنائے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں اچانک سیاسی سرگرمی تیز ہوگئی ہے۔ دراصل، یہاں انڈیا الائنس کی ایک امیدوارکی پرچہ نامزدگی ایک تکنیکی غلطی کی وجہ سے خارج کردی گئی ہے۔

دراصل یہ واقعہ گودھیاری تھانہ علاقہ میں پیش آیا۔ یہاں محکمہ بجلی کے سب ڈویژن آفس میں ٹرانسفارمر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے زبردست آگ لگ گئی۔ کچھ ہی دیر میں آگ نے بڑی شکل اختیار کر لی اور آس پاس کے علاقوں میں دھوئیں کے کالے بادل چھا گئے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ مرشد آباد حلقہ دراصل 2000 کی دہائی کے اوائل سے ان میں سے کسی بھی پارٹی کا گڑھ نہیں رہا ہے جو کہ انتخابات کے دوران تشدد کی ایک بڑی وجہ ہو سکتا ہے۔

لوک سبھا انتخابات سے قبل بہار میں انڈیا الائنس کیلئے ایک اچھی خبر یہ آئی ہے کہ وکاس شیل  انسان پارٹی یعنی وی آئی پی نے انڈیا اتحاد میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ مکیش ساہنی نےتیجسوی یادو اور کانگریس کے ساتھ مل کر باضابطہ طور پر اس کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر روس سے تیل خرید کر بھارت میں ریفائن کیا جا رہا ہے تو اسے روسی خام نہیں کہا جا سکتا۔ درحقیقت یورپی ممالک خام تیل سے بنی پیٹرولیم مصنوعات خریدتے ہیں جو ہندوستان روس سے خریدتا ہے۔ تاہم امریکہ کی سوچ یہ بھی ہے کہ بھارت کو روس سے زیادہ خام تیل نہیں خریدنا چاہیے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی مدرسہ ایکٹ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ عدالت ہائی کورٹ کو چیلنج دینے کا مطالبہ کرنے والی عرضیوں پر یوپی حکومت سمیت دیگر سبھی فریق کو نوٹس جاری کرتی ہے۔ 30 جون 2024 کو یا اس سے پہلے جواب داخل کرنا ہوگا۔