سپریم کورٹ آف انڈیا۔ (علامتی تصویر)
دہلی کی اروند کیجریوال حکومت کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے دہلی جل بورڈ معاملے میں دہلی حکومت کے پرنسپل سکریٹری کو فنڈ ریلیزکرنے کا حکم دیا ہے۔ جانکاری کے مطابق، اس معاملے میں سپریم کورٹ نے دہلی جل بورڈ کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے جل بورڈ نے بقایا رقم کی تفصیل مانگی ہے۔ اب اس معاملے کی آئندہ سماعت 10 اپریل کوہوگی۔
یہ ہے پورا معاملہ
اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ دہلی اسمبلی کے ذریعہ بجٹ میں منظوری ملنے کے بعد بھی دہلی جل بورڈ کوترقیاتی کاموں کے لئے بجٹ جاری نہیں کیا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اب دہلی جل بورڈ کواحکامات دیئے ہیں کہ وہ بقایا رقم کے بارے میں تفصیلی جانکاری پیش کرے۔ اس سے پہلے اس معاملے میں سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کے پرنسپل سکریٹری کو فنڈ جاری نہ کرنے کی وجہ دریافت کی تھی۔
سماعت کے دوران عام آدمی پارٹی کے وکیل نے پیش کی دلیل
جمعہ کے روزچیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑاورجسٹس جے بی پاردی والا اورجسٹس منوج مشرا کی بینچ کے سامنے معاملے کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عام آدمی پارٹی کے وکیل نے کہا کہ جل بورڈ دہلی میں پینے کے پانی کی فراہمی اورسیورکام کرتا ہے۔ جل بورڈ کو ان کاموں کے لئے رقم جاری نہیں کی جارہی ہے، جس کے سبب گرمیوں میں دہلی کی عوام کو پریشانی ہو رہی ہے۔
جاری کیا جانا ہے 1927 کروڑ روپئے
عام آدمی پارٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دہلی جل بورڈ کو 1927 کروڑ روپئے جاری کئے جانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 31 مارچ تک یہ رقم جمع کی جانی تھی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ عام آدمی پارٹی کی عرضی میں عدالت سے گزارش کی گئی کہ وہ پرنسپل سکریٹری کو یہ رقم فوراً جاری کرنے کا حکم دیں۔
بھارت ایکسپریس۔