Bharat Express

قومی

ہندوستان کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی موت کے بعد سے کانگریس لیڈروں کی جانب سے بی جے پی پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ کانگریس کے بیانات پر بی جے پی مسلسل رد عمل ظاہر کر رہی ہے۔

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، اقتصادی اصلاحات کے ماہر، کی ہفتہ (28 دسمبر 2024) کو نگم بودھ گھاٹ پر سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ان کی آخری رسومات کی جگہ اور یادگاری جگہ کو لے کر سیاست زوروں پر ہے۔

اترپردیش کے شاہجہاں پور ضلع میں ایک خطرناک واقعہ دیکھنے میں آیا ہے۔ درحقیقت ضلع کے کانٹ تھانہ علاقے میں ایک شخص نے ایک دلت خاتون کی طرف رائفل دکھا کر اس کی مبینہ عصمت دری کی۔

اکھلیش یادو نے کہا، ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کی یادگار صرف راج گھاٹ پر بنائی جانی چاہیے‘‘۔ بی جے پی کو اپنی تنگ نظری کی غیر مناسب مثال قائم نہیں کرنی چاہیے۔ تاریخ بی جے پی کو اس کے منفی رویہ کے لیے کبھی معاف نہیں کرے گی۔

 کانگریس کے سینئرلیڈر سندیپ دکشت نے گزشتہ 26 دسمبرکو عام آدمی پارٹی کی ’مہیلا سمّان یوجنا‘ سے متعلق ایل جی وکے سکسینہ سے شکایت کی اوردعویٰ کیا کہ برسراقتدارپارٹی دہلی کی خواتین کے ساتھ دھوکہ دہی کررہی ہے۔

دہلی اسمبلی الیکشن میں اجیت پوارکی پارٹی نے 11 سیٹوں پراپنے امیدوار اتار دیئے ہیں۔ مہاراشٹر میں پارٹی نے بی جے پی کے ساتھ الائنس میں الیکشن لڑا تھا۔

گردے کی بیماری میں مبتلا اس ذہین طالب علم کی یہ تکلیف اور دردناک کہانی مشہور صنعت کار گوتم اڈانی سے دیکھی نہیں گئی اور انہوں نے اڈانی فاؤنڈیشن کو ہدایت کی کہ وہ کڈنی ٹرانسپلانٹ اور بہتر علاج میں ہر ممکن مدد فراہم کرے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ ہندوستان کے 1991 کے اقتصادی اصلاحات کے معمار مانے جاتے ہیں۔ وزیرخزانہ اوربعد میں وزیراعظم کے طورپر ان کی مدت کارنے ہندوستان کے معاشی منظر نامہ کو تبدیل کیا، اس کی پالیسیوں کوجدید بنایا اور ملک کوعالمی معیشت میں ضم کیا۔

تھوڑی دیر بعد سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسوم ادا کی جارہی ہے۔ ان کی جسد خاکی سرکاری اعزازکے ساتھ نگم بودھ گھاٹ پہنچی، جہاں تمام معززہستیاں موجود رہیں۔ انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی بھی نگم بودھ گھاٹ پہنچی ہیں۔ کچھ دیر بعد سابق وزیر اعظم کو یہاں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔