Bharat Express

قومی

دہلی کی ہوا مسلسل دو دنوں سے سنگین زمرے میں ہے، جس کی وجہ سے صبح کے وقت اسموگ نظر آرہی ہے اور دہلی کے لوگوں بالخصوص بچوں اور بوڑھوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔

طلباء کمیشن کے دفتر کے باہر سڑکوں پر جمع ہیں، کمیشن کے اعلان کے باوجود احتجاجی طلبہ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک پیچھےنہیں ہٹیں گے جب تک یہ اعلان نہیں کیا جاتا کہ پی سی ایس کی طرح آر او اے آر او کا ابتدائی امتحان بھی پہلے کی طرح ایک ہی شفٹ میں لیا جائے گا۔

وزیراعظم نریندر مودی  نے ریلی کے دوران کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے لوگ خوشامد کے غلام بن چکے ہیں۔ یہ وہی اگھاڑی ہے جو رام مندر کی مخالفت کرتی ہے۔ بھگوا دہشت گردی سے متعلق لفظ ایجاد کرتی ہے۔

وزیراعلی یوگی آدتیہ نے کہا کہ کانگریس انچارج کہہ رہے تھے کہ حکومت آئی تو سلنڈر دیں گے۔ جب آپ کی حکومت تھی تو آپ کیا کر رہے تھے؟ ہندوؤں اور قبائلیوں کے حقوق بھی دراندازوں کو دیں گے۔ ب

اجمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس اوم پرکاش کے مطابق مینا کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تشدد زدہ علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سرگرمیوں پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔

اسپتال سے وابستہ ایک جونیئر ڈاکٹر نے بتایا کہ آپریشن تھیٹر جس کی چھت گری اس کی حالت کافی عرصے سے خراب تھی، اسپتال کے حکام کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے اسے مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب آپریشن تھیٹر کے آپریشن کے دوران چھت گر جاتی تو وہاں موجود مریضوں، ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کی جان خطرے میں پڑ سکتی تھی۔

ڈاکٹر سمیر وی کامت، سکریٹری، محکمہ دفاعی تحقیق اور ترقی اور چیئرمین، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے اس ٹیسٹ میں شامل ٹیموں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے بتایا کہ راکٹ سسٹم نے تمام ضروری فلائٹ ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیے ہیں، جو بھارتی فوج میں شامل ہونے سے پہلے ضروری تھے۔

دہلی کی سی ایم آتشی نے بھی عآپ کی اس جیت پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دلت مخالف بی جے پی نے ایک سازش رچی اور میئر کے انتخابات میں تاخیر کی۔ لیکن ایک بار پھر بابا صاحب کے آئین کی جیت ہوئی ہے۔

جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی مہاراشٹر کے پنویل پہنچے جہاں اسکون کے لوگوں نے ان کا خصوصی استقبال کیا۔ استقبالیہ تقریب کے دوران رضاکار ”ہرے رام، ہرے کرشنا“ کے بھجن گا رہے تھے اور پی ایم مودی نے بھی جھانجھ بجا کر اس عقیدت کے ماحول میں حصہ لیا۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ، جموں و کشمیر میں درج فہرست قبائل کی برادریوں نے اب تعلیم اور روزگار کے مواقع تک رسائی کو بڑھا دیا ہے،ایک روشن مستقبل کےلئے دروازے کھلے ہیں اور خطے میں قبائلی گروپوں کے لیے شمولیت کو فروغ دیا ہے۔