Bharat Express

قومی

بھوپال کرائم برانچ نے یہ معاملہ بی جے پی مہیلا مورچہ کی ضلع یونٹ کی صدر وندنا جاچک اور نائب صدر سشما چودھری کی شکایت پر درج کیا ہے۔ سنجے راوت کے خلاف غلط معلومات پھیلانے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 353 (2) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 356 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے افسر نے کہا کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید معاملات سامنے آنے کا امکان ہے، خاص طور پر شمال مغربی دہلی کے رٹھالا علاقے میں۔

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو پیدا ہوئے۔ اپنے دور میں انہوں نے ٹاٹا گروپ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا اور لبرلائزیشن کے دور میں گروپ کو اس کے مطابق ڈھال لیا۔ رویے میں جتنے نرم مزاج تھے، کاروباری معاملات میں اتنی ہی سخت بھی تھے۔

رتن ٹاٹا کے انتقال پر ریلائنس کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر مکیش امبانی نے کہا، "یہ ملک کے لیے ایک افسوسناک دن ہے۔ ان کا انتقال نہ صرف ٹاٹا گروپ کے لیے بلکہ ہر ہندوستانی کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ میں ذاتی طور پر ان کے انتقال سے غمزدہ ہوں۔"

کانگریس نے ہریانہ کے انتخابی نتائج کو غیر متوقع قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے الیکشن کمیشن میں بھی اپنی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس کے کچھ لیڈروں نے بھی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ جنوب مغربی مانسون لائن نوتنوا، سلطان پور، پنا، نرمداپورم، کھرگاؤں، نندربار، نوساری سے گزر رہی ہے۔ اس لیے مانسون اگلے 2-3 دنوں کے دوران گجرات، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، مہاراشٹرا اور بہار کو الوداع کہہ دے گا۔

رتن ٹاٹا کی آخری رسومات ہندو رسومات کے مطابق ادا کی جائیں گی۔ اس سے قبل ستمبر 2022 میں ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی آخری رسومات بھی ہندو رسومات کے مطابق ادا کی گئی تھیں۔

سی ایم ایکناتھ شندے نے کہا، "ہندوستان کے جواہر رتن ٹاٹا نہیں رہے، یہ سب کے لیے انتہائی افسوسناک خبر ہے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان سے متاثر اور حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ وہ مہاراشٹر کا فخر ہیں، انہوں نے ہزاروں لوگوں کی مدد کی ہے۔

ملک کے عظیم تاجر رتن ٹاٹا کی موت پرپورے ملک میں غم کی لہر ہے۔ ان کے دنیا سے رخصت ہونے پر وزیراعظم مودی اور راہل گاندھی سمیت اہم شخصیات نے تعزیت پیش کیا ہے۔

رتن ٹاٹا کو چیک اپ کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جس کے بعد ان کی حالت خراب ہوتی چلی گئی۔ اب وہ دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں۔