رکن پارلیمنٹ سنجے راوت
بھوپال: مدھیہ پردیش پولیس نے شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ کارروائی ریاستی حکومت کی لاڈلی بہنا یوجنا کے بارے میں ان کے مبینہ طور پر گمراہ کن ریمارکس کے سلسلے میں کی گئی ہے۔
بھوپال کرائم برانچ نے یہ معاملہ بی جے پی مہیلا مورچہ کی ضلع یونٹ کی صدر وندنا جاچک اور نائب صدر سشما چودھری کی شکایت پر درج کیا ہے۔ سنجے راوت کے خلاف غلط معلومات پھیلانے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 353 (2) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 356 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ سنجے راوت نے جان بوجھ کر مدھیہ پردیش حکومت کی لاڈلی بہنا یوجنا کے حوالے سے بھرم پھیلانے کے لیے کہا تھا، ’’بازو میں مدھیہ پردیش ہے، جاکر دیکھئے، اسکیم کا آغاز بھی نہیں ہوا ہے۔ وہاں کے فائنانس سکریٹری ہیں ان کا حکم دیکھئے آپ۔ کیا ہے ہے یہ بہت انویلڈ اسکیم ہے جو فائدہ مند ہوگی۔ مدھیہ پردیش ایک ایسی ریاست ہے جہاں لاڈلی بہن یوجنا شروع کی گئی تھی اور اگر یہ لاڈلی بہان یوجنا بند کر دی گئی ہے تو مہاراشٹر میں بھی بند ہو جائے گی۔‘‘
الزام ہے کہ اس طرح سنجے راوت بہنوں میں مقبول لاڈلی بہنا اسکیم کے بارے میں جھوٹی افواہیں پھیلا رہے ہیں جس کی وجہ سے ریاست کی مائیں بہنیں مشتعل ہو جائیں، پریشانی پیدا کرنے شروع کر دیں اور امن و امان کی صورتحال بگڑ جائے۔
شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ سنجے راوت نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کے وزیر اعلیٰ موہن یادو کی شبیہ کو داغدار کیا ہے اور خواتین شہریوں اور لاڈلی بہنا یوجنا سے فائدہ اٹھانے والے بہنوں کو سراپا احتجاج ہو جائیں۔ جنہیں ہر ماہ 1250 روپے مل رہے ہیں۔ اس کے باوجود لاڈلی بہنا اسکیم کو ایک جان بوجھ کر مجرمانہ سازش کے تحت بولا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش میں لاڈلی بہنا یوجنا کے تحت حکومت ریاست کی 21 سے 60 سال کی عمر کی خواتین کو ہر ماہ 1,250 روپے کی مالی امداد فراہم کرتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔