Bharat Express

Ratan Tata Death: رتن ٹاٹا کے انتقال پر مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیکھاوت نے کیا اظہار تعزیت، کہا- ایک دور کا خاتمہ

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو پیدا ہوئے۔ اپنے دور میں انہوں نے ٹاٹا گروپ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا اور لبرلائزیشن کے دور میں گروپ کو اس کے مطابق ڈھال لیا۔ رویے میں جتنے نرم مزاج تھے، کاروباری معاملات میں اتنی ہی سخت بھی تھے۔

رتن ٹاٹا کے انتقال پر گجیندر سنگھ شیکھاوت کا اظہار تعزیت

رتن ٹاٹا کی موت: رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد پورے ملک میں سوگ کی لہر ہے۔ اس دوران ان کے انتقال پر ملک کے تمام سینئر لیڈروں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ مرکزی ثقافت اور سیاحت کے وزیر گجیندر سنگھ شیکھاوت نے رتن ٹاٹا کی موت کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک جذباتی پوسٹ کیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیکھاوت نے لکھا کہ یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ شری رتن ٹاٹا جی اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔

ایک بصیرت مند تاجر اور انسان دوست جس نے ہندوستان کے کارپوریٹ منظر نامے پر انمٹ نقوش چھوڑے، ان کی اخلاقیات، ہمدردی اور ہمدردی کی میراث ہمیشہ ترغیب دیتی رہے گی۔ ٹاٹا گروپ کے پورے خاندان اور ان تمام لوگوں سے میری دلی تعزیت ہے جن کی زندگیوں کو انہوں نے اپنی سخاوت اور مہربانی سے چھوا۔ انہوں نے رتن ٹاٹا کے انتقال کو ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا ہے۔

 

رتن ٹاٹا کا بدھ  کے روز ہوا انتقال

آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹاٹا سنز کے اعزازی چیئرمین رتن ٹاٹا کا بدھ (9 اکتوبر) کے روز دیر گئے بریچ کینڈی اسپتال میں عمر سے متعلق صحت کے مسائل کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 86 برس تھی۔ وہ مارچ 1991 سے 28 دسمبر 2012 تک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک بار پھر 2016-2017 تک گروپ کا چارج سنبھالا۔ تب سے وہ اس گروپ کے اعزازی چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

 بہت نرم مزاج تھے رتن ٹاٹا

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو پیدا ہوئے۔ اپنے دور میں انہوں نے ٹاٹا گروپ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا اور لبرلائزیشن کے دور میں گروپ کو اس کے مطابق ڈھال لیا۔ رویے میں جتنے نرم مزاج تھے، کاروباری معاملات میں اتنی ہی سخت بھی تھے۔

بھارت ایکسپریس۔