Bharat Express

Maharashtra Assembly Election 2024: نہ تو راہل گاندھی اور نہ ہی ان کی اولاد جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو بحال کر سکے گی، امت شاہ کا کانگریس کو کھلا چیلنج

امت شاہ نے کہا، ‘چھترپتی شیواجی مہاراج کی سرزمین سے، میں راہل بابا آپ کو بتا رہا ہوں کہ نہ آپ اور نہ ہی آپ کی چوتھی نسل آرٹیکل 370 کو بحال کر پائے گی۔ ملک کا ہر بچہ کشمیر کے لیے لڑنے کو تیار ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو)

Maharashtra Assembly Election 2024: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو مہاراشٹر کے سانگلی میں ایک انتخابی ریلی میں اپوزیشن پر سخت حملہ کیا۔ امت شاہ نے کہا کہ نہ تو کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور نہ ہی ان کی چوتھی نسل جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو واپس نہیں لاسکے گی۔ مہایوتی (حکمران اتحاد) کے امیدواروں سدھیر گاڈگل اور سنجے کاکا پاٹل کے لیے سانگلی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس اس کوشش میں جموں و کشمیر میں حکمراں نیشنل کانفرنس کی حمایت کر رہی ہے۔

کشمیر کے لیے لڑنے کو تیار ہے ملک کا ہر بچہ

امت شاہ نے کہا، ‘چھترپتی شیواجی مہاراج کی سرزمین سے، میں راہل بابا آپ کو بتا رہا ہوں کہ نہ آپ اور نہ ہی آپ کی چوتھی نسل آرٹیکل 370 کو بحال کر پائے گی۔ ملک کا ہر بچہ کشمیر کے لیے لڑنے کو تیار ہے۔

راہل گاندھی سمیت ان لیڈروں نے کیا تھا احتجاج

شاہ نے کہا، ‘جب وزیر اعظم نریندر مودی نے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا، میں نے (پارلیمنٹ میں) بل لایا تھا، لیکن راہل گاندھی، شرد پوار، ممتا بنرجی، اکھلیش یادو اور ایم کے اسٹالن نے اس اقدام کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کو نہیں ہٹانا چاہئے کیونکہ اس سے وادی میں خونریزی ہوگی۔ خون کی ندیاں تو چھوڑیں، کسی کو پتھر مارنے کی ہمت بھی نہ ہوئی۔

پچھلی حکومت کے دوران کشمیر میں ہوتے تھے دہشت گردانہ حملے

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ کی سابقہ ​​یو پی اے حکومت کے دوران دہشت گردانہ حملے اکثر ہوتے رہے، لیکن مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، اڑی اور پلوامہ واقعات کے جواب میں ‘سرجیکل اسٹرائیک’ کی گئی، جس کے نتیجے میں پاکستان میں دہشت گردوں کا خاتمہ ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Sopore Encounter: جموں و کشمیر کے سوپور میں فوج نے مار ڈالے دو دہشت گرد، لشکر کے 3 دہشت گرد ساتھی بھی گرفتار

دفعہ 370 پر جموں و کشمیر اسمبلی میں ہنگامہ

آپ کو بتا دیں کہ جموں و کشمیر اسمبلی نے بدھ کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں سابقہ ​​ریاست کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے مرکز اور منتخب نمائندوں سے بات چیت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وادی کی کئی سیاسی جماعتوں نے اس اقدام کو سراہا لیکن مرکزی اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے اس کی مخالفت کی۔ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی شق کو ختم کر دیا گیا اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read