جموں و کشمیر کے سوپور میں فوج نے مار ڈالے دو دہشت گرد، لشکر کے 3 دہشت گرد ساتھی بھی گرفتار
Sopore Encounter: بھارتی فوج نے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ جمعہ (08 نومبر) کو سوپور میں ایک تصادم میں دو دہشت گرد مارے گئے، جب کہ سری نگر گرینیڈ حملے میں لشکر طیبہ کے تین دہشت گرد ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا۔
سوپور انکاؤنٹر پر بریگیڈیئر دیپک موہن (کمانڈنگ آفیسر، 7 سیکٹر آر آر) نے کہا، “7 نومبر کی شام کو ہمیں مخصوص اطلاع ملی تھی کہ پانی پورہ گاؤں میں 2 دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔ ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر تلاشی لی۔ آپریشن کے دوران دہشت گرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں جنگی سامان برآمد کر لیا گیا۔ شمالی کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں سے دہشت گرد سرگرم تھے۔
اتوار کے دستی بم حملہ کیس میں گرفتاری عمل میں آئی
دریں اثنا، خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) سے وابستہ تین دہشت گرد ساتھیوں کو جمعہ (08 نومبر) کو سری نگر میں گرینیڈ حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اتوار کو ہونے والے اس حملے میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا اور 12 شہری زخمی ہوئے۔
کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے کہا کہ گرفتار شدگان کی شناخت اسامہ یاسین شیخ، عمر فیاض شیخ اور افنان منصور شیخ کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں شہر کے اکھراج پورہ علاقے کے رہنے والے ہیں۔
پاکستان کے کہنے پر ہوا تھا حملہ
افسر نے کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کے تین ساتھیوں کی گرفتاری کے ساتھ کیس کو حل کر لیا ہے۔ بردی نے یہ بھی کہا کہ یہ حملہ پاکستان میں مقیم دہشت گرد آقاؤں کی ایما پر کیا گیا، جس کا مقصد خطے میں “امن اور ہم آہنگی” کو خراب کرنا تھا۔
عسکریت پسندوں نے علاقے میں تعینات سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے ہفتہ وار بازار میں فلائی اوور سے گرینیڈ پھینکا۔ گرینیڈ نیم فوجی گاڑی کے قریب گرا اور پھٹ گیا جس سے 12 شہری زخمی ہو گئے۔
-بھارت ایکسپریس