این سی پی سی آر نے مدارس کی تعلیم سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔
نیشنل کمیشن فارپروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے سپریم کورٹ میں دائرتحریری دلائل میں مدارس میں دی جانے والی تعلیم کی مخالفت کی ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ مدارس میں بچوں کوباقاعدہ، معیاری تعلیم نہیں مل رہی ہے۔ مدارس تعلیم کے لئے ماحول اورسہولیات فراہم کرنے سے قاصرہیں، جس کی وجہ سے یہاں پڑھنے والے بچوں کو اچھی تعلیم کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
کمیشن نے کہا کہ مدارس حق تعلیم ایکٹ کے تحت نہیں آتے، اس لئے یہاں پڑھنے والے بچے نہ صرف رسمی اور ضروری تعلیم سے محروم ہیں، جووہ دوسرے اسکولوں میں حاصل کرتے ہیں، بلکہ وہ حق تعلیم قانون کے تحت ملنے والے دیگرفوائد سے بھی محروم ہیں۔ بچوں کونہ تومڈ ڈے میل ملتا ہے نہ یونیفارم اورنہ ہی تربیت یافتہ اساتذہ ملتے ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ مدارس میں مذہبی تعلیم پرزوردیا جاتا ہے۔ مرکزی دھارے کی تعلیم میں ان کی شرکت بہت کم ہے۔
دیگرمذاہب کے بچوں کودی جاتی ہے اسلام کی تعلیم: این سی پی سی آر
نیشنل کمیشن فارپروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھے جانکاری ملی ہے کہ اترپردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، بہاراورمغربی بنگال میں ایسے کئی مدارس ہیں، جن میں مسلم کمیونٹی کے بچوں کےعلاوہ دیگرمذاہب کے بچے بھی پڑھتے ہیں۔ ان بچوں کواسلام اوراس کی مذہبی روایات کے بارے میں بھی پڑھایا جاتا ہے، جوکہ آرٹیکل 28(3) کی خلاف ورزی ہے۔
دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ کا دیا حوالہ
سپریم کورٹ میں داخل دلیلوں میں کمیشن نے دیوبند واقع دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پرکئی قابل اعتراض اور متنازعہ مواد کا حوالہ دیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ویب سائٹ میں ایک فتویٰ ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جسمانی تعلقات بنانے سے متعلق بھی دیا گیا تھا، جوکہ نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ پاکسوایکٹ کے التزام کی بھی خلاف ورزی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ایک فتویٰ پاکستان کے رہنے والے ایک شخص کے سوال پرتھا، جس میں اس شخص نے غیر مسلموں پرخود کش حملے سے متعلق سوال کیا تھا۔ اس کے جواب میں دارالعلوم دیوبند نے مذکورہ شخص کواپنے کسی مقامی عالم سے جانکاری حاصل کرنے کی بات کہی ہے۔
بچوں میں ملک کے لئے نفرت پیدا ہوتی ہے: این سی پی سی آر
کمیشن نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے جاری اس طرح کے بیان نہ صرف غیرمسلموں پرخود کش حملے کوصحیح ٹھہراتے ہیں، بلکہ قومی سلامتی کے لئے بھی یہ بہت خطرے کی بات ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ دارالعلوم دیوبند اسلام کی تعلیم کا مرکزہے، جس کے سبب وہ اس طرح کے فتوے جاری کرتا ہے۔ ایسے فتوے بچوں کواپنے ہی ملک کے خلاف بھڑکاتے ہیں، ان کے اندرملک کے لئے نفرت پیدا کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس–