بنگلورو کے ایک مدرسے میں این سی پی آر آئی کی ٹیم پر لڑکیوں سے غلط سوالات پوچھنے کا الزام لگا ہے۔
نیشنل کمیشن فارپروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کے چیئرپرسن پریانک کانون گوپرالزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے بنگلورومیں ایک مدرسے میں معائنہ کے دوران نامناسب سوالات کئے اورمبینہ طورپرایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جسمانی طورپرحملہ کیا۔ روزنامہ سیاست انگلش میں شائع خبر کے مطابق، مدرسے کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ این سی پی سی آرکا مینڈیٹ بچوں کی حفاظت کرنا ہے، نہ کہ ڈرانا یا تشدد کا سہارا لینا۔ اطلاعات کے مطابق، بنگلورو کے ایک مدرسے میں ایک طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ نیشنل کمیشن فارپروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی ایک ٹیم، جس کی سربراہی اس کے چیئرپرسن پریانک کانون گوکررہے ہیں، نے حال ہی میں ایک معائنہ کے دوران نامناسب سوالات پوچھتے ہوئے اسے مارا پیٹا۔
لڑکی نے الزام لگایا کہ ٹیم کے ممبران نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ شادی کرکے کویت یا دبئی جائے گی؟ اس نے کہا کہ وہ پہنچے اورمدرسہ کے ہرکونے کوچیک کیا۔ پھرانہوں نے یہاں داخلہ لینے والی یتیم لڑکیوں سے سوال پوچھا۔ سب سے پہلے، انہوں نے ایک لڑکی سے پوچھا کہ کیا یہاں کوئی اسے نامناسب طریقے سے چھوئے گا یا مارے گا؟ پھروہ میرے پاس آئے اورمیرا نام اورعمرپوچھا۔ بعد میں، انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں شادی کررہی ہوں اورپھرمجھے دبئی بھیج دیا جائے گا؟ مدرسہ کی طالبہ کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پروائرل ہو رہا ہے۔
Chairperson @KanoongoPriyank with his team visits Madarasa in Bengaluru, and asks inappropriate questions to the students studying there. The minor girl in the video alleges that the team asked her if she would be married and sent off to Dubai/Kuwait. She alleges that the @NCPCR_… pic.twitter.com/1kjZG4q1Hw
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) March 16, 2024
ہفتہ کے روزسوشل میڈیا پرسامنے آنے والے ایک ویڈیو میں، لڑکی نے کہا “انہوں نے (این سی پی سی آرٹیم) مجھ سے میرے خاندان اوروالدہ کے نام کے بارے میں پوچھا۔ جب میں نے انکار کیا توانہوں نے مجھے تھپڑماردیا۔ لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پوچھا گیا کہ مدرسے کی کتنی لڑکیاں شادی کرکے دبئی چلی گئیں؟
ویڈیو میں، ایک اورخاتون، جوکہ مدرسے کی عہدیدارہیں، نے کہا: “یہ لوگ گھس آئے اوران طالبات سے نامناسب سوالات پوچھے۔ انہوں نے مزید کہا، این سی پی سی آرٹیم نے ان طلباء سے گندے سوالات پوچھے۔ انہوں نے پوچھا کہ ایک آدمی مدرسے میں آتا ہے… وہ یہاں کیا لاتا ہے… کیا وہ تمہیں چھوتا ہے… بچے حیران ہیں کہ ایسے سوال کیوں پوچھے گئے؟ انہوں نے کچھ طلباء سے پوچھا کہ کیا وہ مدرسہ میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد سعودی یا دبئی جاتی ہیں؟ الزام ہے کہ انہوں نے کچھ طالبات سے پوچھا کہ وہ مدرسہ میں کیوں پڑھ رہی ہیں، انہیں اس کے بجائے ایم بی بی ایس اورانجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنی چاہئے تھی۔
بھارت ایکسپریس۔