Bharat Express

NCERT drops chapters of Democracy…دسویں جماعت کے بچوں کو نہیں دی جائے گی ”جمہوریت” کی تعلیم، این سی ای آرٹی نے نصابی کتاب سے باب کو ہٹایا

این سی ای آرٹی کی طرف سے جاری کردہ نئی کتابوں سے کچھ ابواب کو ہٹانے کے بارے میں معلومات ملی ہیں۔ اس میں متواتر جدول کا ایک باب بھی ہے جس کو انگریزی میں پیریڈک ٹیبل کہا جاتا ہے۔سائنس کی کتاب سے  ماحولیاتی پائیداری(انوائرنمنٹل سسٹینبلیٹی) اور توانائی کے ذرائع (سورس آف انرجی) کے علاوہ دسویں جماعت کی کتابوں سے جمہوریت کا باب بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

NCERT drops full chapters of Periodic Classification of Element & Democracy…نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ (این سی ای آر ٹی) کے 10ویں جماعت سے پیریڈک ٹیبل کو ہٹانے کے فیصلے پر ہنگامہ شروع ہوگیا ہے۔ این سی ای آرٹی نے نصابی کتاب سے پورا باب ہی ہٹا دیا ہے۔ کونسل نے طلباء سے بوجھ کو کم کرنے کے لئے اس کے ہٹانے کے پیچھے دلیل دی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس سال کونسل نے سائنس کی نصابی کتاب سے نظریہ ارتقاء کو ہٹا دیا تھا۔ اس معاملے پر بھی کافی ہنگامہ ہوا تھا۔قابل ذکر ہے کہ اس سال کے شروع میں این سی ای آر ٹی نے 10ویں جماعت سے تھیوری آف ایوولوشن چیپٹر کو ہٹا دیا تھا۔ ابھی ابھی این سی ای آرٹی کی طرف سے جاری کردہ نئی کتابوں سے کچھ ابواب کو ہٹانے کے بارے میں معلومات ملی ہیں۔ اس میں متواتر جدول کا ایک باب بھی ہے جس کو انگریزی میں پیریڈک ٹیبل کہا جاتا ہے۔سائنس کی کتاب سے  ماحولیاتی پائیداری(انوائرنمنٹل سسٹینبلیٹی) اور توانائی کے ذرائع (سورس آف انرجی) کے علاوہ دسویں جماعت کی کتابوں سے جمہوریت کا باب بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

این سی ای آر ٹی نے ان ابواب کو ہٹانے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے طلباء پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔ کونسل نے کہا کہ مشکل سطح(لیول)، ایک ہی چیز مختلف ابواب میں ہونے اور موجودہ صورتحال میں غیر متعلقہ مواد کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ طالب علم اگرچہ ان ابواب کا مزید مطالعہ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں ان مضامین کا انتخاب 11ویں اور 12ویں جماعت میں کرنا ہوگا۔ اہم بات یہ ہے کہ اس سال سائنس کی نصابی کتاب سے تھیوری آف ایوولوشن کو ہٹانے پراین سی ای آرٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ 1800 کے قریب سائنس دانوں اور ماہرین تعلیم نے اس مسئلے پر ایک کھلا خط لکھا ہے۔

اس سے قبل این سی ای آر ٹی کی طرف سے نویں اور دسویں جماعت کی نصابی کتابوں سے چارلس ڈارون کے نظریہ ارتقاء کو ہٹانے کی کافی مخالفت ہوئی تھی۔ تاہم، این سی ای آر ٹی کی طرف سے جاری کردہ نئی نصابی کتابوں میں، کئی اور ابواب ہٹادیئے گئے ہیں ، جن میں متواتر جدول، آلودگی اور آب و ہوا سے متعلق موضوعات شامل ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ پانی، فضائی آلودگی، وسائل کے انتظام اور توانائی کے مختلف ذرائع سے متعلق ابواب کو ہٹانا آج کی دنیا میں ان مضامین کی مطابقت سے متصادم ہے۔

پچھلے سال جون میں، این سی ای آر ٹی نے کلاس 10 کی نصابی کتابوں سے مختلف ابواب کو یہ کہتے ہوئے ہٹا دیا تھا کہ کوروناوبائی امراض کے پیش نظر طلباء پر اسٹڈی کا بوجھ کم کرنا ضروری ہے۔ گزشتہ سال کی گئی کٹوتیوں اور تبدیلیوں کے ساتھ اب نئی کتابیں مارکیٹ میں آ چکی ہیں۔مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم سبھاش سرکار نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے نصاب کو معقول بنایا جا رہا ہے اور بچوں پر بوجھ کم کیا جا رہا ہے۔ اگر بچے ڈارون کا نظریہ پڑھنا چاہتے ہیں تو وہ ویب سائٹ پر جا کر اسے پڑھ سکتے ہیں۔ ڈارون کا نظریہ 12ویں جماعت کی کتاب میں پہلے ہی موجود ہے۔ اس لیے ایسا جھوٹا پروپیگنڈہ نہیں پھیلانا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔