وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ جی۔20 سربراہی اجلاس کی اہم میٹنگوں کی میزبانی کرنے والے کنونشن سینٹر، بھارت منڈپم میں نصب نٹراج کا مجسمہ ہندوستان کی قدیم فنکارانہ اور روایات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وہ اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس کے ایک پوسٹ کا جواب دے رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ مجسمہ اشٹادھتو سے بنا تھا۔
مرکز نے مائکرو بلاگنگ سائٹ ‘X’ پر کہا، “27 فٹ اونچا، 18 ٹن کا مجسمہ اشٹادھاتو سے بنا سب سے اونچا مجسمہ ہے اور اسے تمل ناڈو میں سوامی ملائی کے مشہور مجسمہ ساز رادھا کرشنن استھاپتی اور ان کی ٹیم نے ریکارڈ سات مہینوں میں تیار کیا تھا۔” چولا سلطنت کے دور سے رادھا کرشنن کی 34 نسلیں مورتیاں بنا رہی ہیں۔ کائناتی توانائی، تخلیقی صلاحیتوں اور طاقت کی ایک اہم علامت نٹراج کا یہ مجسمہ جی۔20 سربراہی اجلاس میں توجہ کا مرکز بننے جا رہا ہے۔
نٹراج کا مجسمہ قدیم فن کاری اور روایات کا گواہ
اس کا جواب دیتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، “بھارت منڈپم میں عظیم نٹراج کا مجسمہ ہماری بھرپور تاریخ اور ثقافت کے مختلف پہلوؤں کو زندہ کرتا ہے۔ جیسے ہی دنیا جی۔20 سربراہی اجلاس کے لیے جمع ہوگی، یہ ہندوستان کی قدیم فن کاری اور روایات کی گواہی دے گی۔”
عشائیہ کے حوالے سے وزیر اعظم کا وزراء کو مشورہ
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ 9 تاریخ کو منعقدہ عشائیے میں شرکت کرنے والے وزراء اپنی اپنی گاڑیوں میں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچیں اور وہاں سے بسوں کے ذریعے اجلا س گاہ پہنچے۔ عشائیے پر مدعو کیے گئے وزرائےاعلیٰ بھی اپنے قافلے کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچیں گے اور وہاں سے بسوں میں بیٹھ کر روانہ ہوں گے۔ عشائیہ کے لیے وزراء اور وزرائے اعلیٰ کو شام 5:50 تک پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچنا ہوگا اور 6:30 بجے تک پنڈال پہنچنا ہوگا۔یاد رہے کہ G-20 سربراہی اجلاس 9 سے 10 ستمبر تک دہلی میں ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہو رہا ہے۔ جس میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت دنیا بھر سے کئی سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔ 9 ستمبر کو G-20 ڈنر کا اہتمام صدر دروپدی مرمو کریں گی۔
بھارت ایکسپریس۔