
محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ
جموں: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز دہشت گردانہ روابط کی وجہ سے تین سرکاری ملازمین کی برطرفی کے معاملے میں عمر عبداللہ کی حکومت پرزبانی حملہ کیا ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’لوگ توقع کر رہے تھے کہ جب حکومت بنے گی تو ملازمین کی برطرفیوں میں کمی آئے گی، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ برطرف کیے جانے والے تین اہلکاروں میں سے ایک کانسٹیبل فردوس تھا، جو دہشت گردوں کی گولیوں سے زخمی ہوا تھا اور اس کے جسم پر 85 ٹانکے لگے ہیں۔‘‘
جموں و کشمیر میں کچھ بھی نارمل نہیں ہے: مفتی
محبوبہ مفتی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے پوچھا کہ کیا وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے والی آرٹیکل 370 کو ہٹانے پر مہر لگائیں گے؟ انہوں نے کہا، ’’میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے پارلیمنٹ میں 2019 میں لیے گئے فیصلے کے بارے میں پوچھ رہی ہوں اور کیا وہ اس پر مہر لگانےجا رہے ہیں؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو آرٹیکل 370 اور 35اے کا ہمارا معاملہ کمزور ہو جائے گا۔ جموں و کشمیر میں کچھ بھی نارمل نہیں ہے، کشمیر کے لوگ خاموش ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں۔‘‘
منوج سنہا نے تین سرکاری ملازمین کو کیا برطرف
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز جیل میں بند ایک پولیس اہلکار سمیت تین سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندوں کے ساتھ مبینہ روابط کے الزام میں برطرف کر دیا تھا۔ برطرف ملازمین میں پولیس کانسٹیبل فردوس احمد بھٹ، استاد محمد اشرف بھٹ اور محکمہ جنگلات کے اردلی نثار احمد خان شامل ہیں۔
عمر عبداللہ نے لیفٹیننٹ گورنر کے فیصلہ کو درست کہا
سرکاری ملازمین کی برطرفی پر سی ایم عمر عبداللہ نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا فیصلہ درست ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر ان کے خلاف ثبوت ہیں اور انہیں اپنے آپ کو درست ثابت کرنے کا موقع دیا گیا لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے تو یہ ٹھیک ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔