بہار این ڈی اے کے واحد مسلم رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصر نے آرجے ڈی میں شمولیت اختیار کرلی۔
لوک سبھا الیکشن کے دوسرے مرحلے کے لئے سبھی پارٹیاں زوروشورسے تشہیرمیں مصروف ہیں۔ وہیں اسی درمیان لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصر اتوارکو راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) میں شامل ہوگئے۔ واضح رہے کہ کھگڑیا سے رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصربہار میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں جیت حاصل کرنے والے واحد مسلم امیدوارتھے۔
محبوب علی قیصرایل جے پی میں ٹوٹ کے وقت سابق مرکزی وزیرپشوپتی کمارپارس کے گروپ میں شامل ہوگئے تھے، لیکن اس باربی جے پی نے ایل جی پی کا حساب وکتاب بدل دیا اورچراغ پاسوان کو ایل جے پی سے ٹکٹ دینے کے لئے سربراہ بنا دیا۔ اس کے بعد محبوب علی قیصرنے چراغ پاسوان سے تلخی ختم کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کے باوجود چراغ پاسوان نے ٹکٹ دینے سے انکارکردیا، جس کے بعد وہ آرجے ڈی لیڈرتیجسوی یادو کی موجودگی میں راشٹریہ جنتا دل میں شامل ہوگئے۔
تیجسوی یادو نے کہی یہ بڑی بات
بہارکے سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا، محبوب علی قیصر صاحب، پارٹی صدرلالو پرساد یادو کے ساتھ ملاقات کے بعد ہمارے ساتھ جڑ رہے ہیں۔ ان کے تجربے سے ہمیں فائدہ ہوگا۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہے، جس سے آئین کو موجودہ اقتدارسے پیدا ہوئے خطرات کے خلاف ہماری لڑائی کی حمایت میں لوگوں کے درمیان ایک مضبوط پیغام جائے گا۔
محبوب علی قیصر کا سیاسی سفر
سہرسہ ضلع کے سمری بختیارپورکی سابقہ شاہی ریاست پرحکومت کرنے والے خاندان میں پیدا ہوئے محبوب علی قیصرنے اپنے سیاسی کیریئرکا آغاز کانگریس سے کیا اور2013 تک پارٹی کی ریاستی یونٹ کی قیادت کی۔ انہوں نے 2014 میں لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) میں شمولیت اختیارکی اور کھگڑیا سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ انہوں نے پانچ سال بعد بھی اس سیٹ کو برقرار اور 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں دوسری بارجیت حاصل کی۔ ایل جے پی کے اس وقت کے صدرچراغ پاسوان کے ساتھ ان کے تعلقات اس وقت خراب ہوگئے، جب پارٹی نے 2020 کے بہاراسمبلی انتخابات میں ان کے بیٹے یوسف صلاح الدین کو ٹکٹ دینے سے انکارکردیا۔ اس کے بعد وہ سابق مرکزی وزیرپشوپتی پارس کے ساتھ چلے گئے اورچراغ پاسوان سے باغی ہوگئے۔
ٹکٹ سے متعلق تعطل برقرار
محبوب علی قیصرکے بیٹے صلاح الدین نے آرجے ڈی کے ٹکٹ پرسمری بختیارپورسیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ اس الیکشن میں انہوں نے جیت بھی حاصل کی۔ حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آرجے ڈی انہیں کہاں سے ٹکٹ دے گی۔ آرجے ڈی بہارمیں 23 لوک سبھا سیٹوں میں سے ایک کو چھوڑکرسبھی کے لئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرچکی ہے۔ ابھی بھی اس پرتعطل برقرارہے کہ آرجے ڈی محبوب علی قیصرکو انتخابی میدان میں اتارے گی یا نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔