بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کل آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر اور ان کے جانشین کے عہدے سے ہٹا دیا۔ جس کے بعد ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اب مایاوتی نے ایکس کے ذریعے سماجودای پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ٹویٹر پر لکھا، ’’بہتر ہوگا اگر انتہائی دلت مخالف ایس پی اس معاملہ پر تبصرہ نہ کرے اوراس بات کی فکر نہ کرے کہ بی ایس پی تنظیم میں کیا ہو رہا ہے۔ اس کے بجائے ایس پی قیادت کو صرف ان کے اپنے خاندانوں اور اپنے یادو برادری کے امیدواروں کی حالت کی فکر کرنی چاہیےجو الیکشن میں اترے ہیں کیونکہ ان سب کی حالت بہت خراب ہے۔
ایس پی پر مایاوتی کا نشانہ
مایاوتی نے مزید لکھا، “ایس پی کی چال، کردار اور چہرہ، ہمیشہ کی طرح، ایک ایسی پارٹی کا ہے جو دلتوں، انتہائی پسماندہ لوگوں کے حقوق اور انہیں آئین میں دیے گئے ریزرویشن وغیرہ کی سخت مخالف ہے۔” پروموشن میں ریزرویشن کو ختم کرنا اور پارلیمنٹ میں اس حوالے سے بل کو پھاڑنا ایسی حرکتیں ہیں جن کو معاف کرنا مشکل ہے۔
1. बीएसपी संगठन में क्या कुछ चल रहा है इस पर घोर दलित-विरोधी सपा अगर कोई टिप्पणी व चिन्ता नहीं करे तो बेहतर। इसके बदले सपा नेतृत्व को चुनाव में उतारे गए उनके अपने परिवार व उनके यादव समाज के प्रत्याशियों का क्या हाल है इसकी केवल चिन्ता करें क्योंकि उन सब का हाल बेहाल है।
— Mayawati (@Mayawati) May 8, 2024
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیر اعلی مایاوتی نے لکھا، “اس کے علاوہ، بہوجن سماج میں پیدا ہونے والے عظیم سنتوں، گرووں اور عظیم شخصیات کے اعزاز میں، بی ایس پی کے دور حکومت میں اتر پردیش میں بنائے گئے اضلاع، پارک، یونیورسٹی وغیرہ۔ یہ نسل پرستانہ سوچ کی وجہ سے ایس پی نے ان تمام تر مقامات کا نام تبدیل کرنا ایس پی حکومت کا ایک ایسا عمل ہے جو تاریخ میں ایک سیاہ فعل کے طور پر درج ہے۔
اکھلیش یادو نے کیا کہا؟
آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر اور بی ایس پی کے جانشین کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ایس پی چیف اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ بی ایس پی اپنا کنٹرول کھو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب آئین کو بچانے کے لیے ایس پی کو ووٹ دیں، بی ایس پی کو ووٹ دے کر اپنا ووٹ ضائع نہ کریں۔
بھارت ایکسپریس۔