Bharat Express

Akash Anand

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  آتشی نے تمام رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد پیر کو دہلی کے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالا، اس دوران انہوں نے اپنے ساتھ ایک کرسی خالی چھوڑی ہے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کرسی اروند کیجریوال کی منتظر ہے۔

ہریانہ میں آئندہ اسمبلی الیکشن سے پہلے انڈین نیشنل لوک دل اور بی ایس پی کے درمیان الائنس ہوگیا ہے۔ ہریانہ کی 90 سیٹوں میں سے بی ایس پی 37 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ ابھے چوٹالہ الائنس کے لیڈرہوں گے۔

بی ایس پی کے قومی کوآرڈینیٹر آکاش آنند کو مایاوتی نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران سیتا پور میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے بعد اہم ذمہ داریوں سے ہٹا دیا تھا۔ اس کی وجہ ان کی ناپختگی بتائی گئی۔

بی ایس پی عام طور پر بہت کم ضمنی انتخابات لڑتی ہے۔ مایاوتی خود انتخابی مہم میں نہیں جاتی جہاں بی ایس پی لڑتی ہے۔ غالباً یہ پہلا موقع ہو گا کہ وہ ضمنی انتخاب میں مہم چلائیں گی۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔

بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے میں اپنی سب سے خراب کارکردگی دکھائی ہے۔ بی ایس پی زیادہ تر سیٹوں پر تیسری پارٹی رہی اور صرف 9.39 فیصد ووٹ حاصل کر سکی۔

مایاوتی نے مزید لکھا، "ایس پی کی چال، کردار اور چہرہ، ہمیشہ کی طرح، ایک ایسی پارٹی کا ہے جو دلتوں، انتہائی پسماندہ لوگوں کے حقوق اور انہیں آئین میں دیے گئے ریزرویشن وغیرہ کی سخت مخالف ہے۔

مایاوتی نے ایکس پر ایک لمبی پوسٹ لکھی ہے۔ مایاوتی نے پوسٹ میں کہا کہ یہ معلوم ہے کہ بی ایس پی ایک پارٹی ہونے کے ساتھ ساتھ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی عزت نفس اور سماجی تبدیلی کی مہم بھی ہے، جس کے لیے کانشی رام جی اور میں نے اپنی پوری زندگی وقف کر دی ہے۔

حال ہی میں سیتا پور پولیس نے بی ایس پی لیڈر آکاش آنند کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ انتخابی ریلی کے دوران آکاش آنند نے بی جے پی حکومت کا موازنہ دہشت گردوں سے کیا تھا۔ بی ایس پی لیڈر آکاش آنند کے اس متنازعہ بیان پر یوپی پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی۔

آکاش آنند نے اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔  رام مندر کی تعمیر کو لے کر آکاش آنند نے بی جے پی کو مغرور کہا اور ناشائستہ زبان استعمال کی اور کہا کہ بھگوان کو لانے والے آپ کون ہیں؟

مایاوتی کے جانشین آکاش آنند نے کہا ہے کہ بی جے پی ہی نہیں اگرکوئی بھی سیاسی پارٹی اکثریت کے ساتھ اقتدارمیں آتی ہے تو یہ آئین اور جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔ آکاش آنند نے کہا کہ مایاوتی کو وزیراعظم بنانا ہمارا مشن ہے۔