بالاصاحب تھوراٹ کی بیٹی پر قابل اعتراض تبصرہ، بی جے پی لیڈر پر کانگریس کارکن برہم، گاڑیوں کو لگائی آگ
Maharashtra Assembly Election 2024: سنگمنیر تعلقہ کے دھندارفل میں بی جے پی کے سابق ایم پی سوجے وکھے پاٹل کی طرف سے ایک قرارداد میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس میٹنگ میں بی جے پی کے ایک اسپیکر نے بالاصاحب تھوراٹ کی بیٹی جیشری تھوراٹ کو لے کر قابل اعتراض بیان دیا، جس کی وجہ سے سنگمنیر تعلقہ میں کافی ہنگامہ دیکھنے میں آیا۔
اس واقعہ پر شہر میں کانگریس پارٹی کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا، اس بیان سے ناراض کارکنوں نے کئی جگہوں پر گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اور کچھ جگہوں پر کاروں کو بھی آگ لگا دی۔ بی جے پی لیڈر سوجے وکھے پاٹل کی جانب سے یوتھ میلے کا انعقاد کیا گیا، جس کے دوران بی جے پی لیڈر وسنت راؤ دیشمکھ نے اسٹیج پر بالاصاحب تھوراٹ کی بیٹی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا، جس کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔
کارروائی کے لیے تھانے میں بیٹھی رہی جے شری
کانگریس کارکنوں نے سوجے کے قافلے کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ اسی دوران جے شری تھوراٹ خود کارروائی کے لیے تھانے کے باہر بیٹھ گئیں، جس کے بعد پولیس نے وسنت دیشمکھ کے خلاف مقدمہ درج کیا، تاہم اس کے بعد بھی یہ معاملہ سنگمنیر میں گرم ہے۔ سابق وزیر اور مہاراشٹر کے اپوزیشن لیڈر بالا صاحب تھوراٹ سنگمنیر سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی سے رادھا کرشن وکھے پاٹل کے بیٹے سوجے پاٹل ان کے خلاف ٹکٹ چاہتے تھے لیکن بی جے پی نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔
اپنے والد کے لیے مہم چلا رہی ہیں جے شری تھوراٹ
جے شری پیشے سے ڈاکٹر ہیں۔ حالانکہ وہ سیاست میں بھی سرگرم ہیں۔ وہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں نظر آئیں تھیں۔ وہ سنگمنیر میں انتخابی مہم چلاتی بھی نظر آتی ہیں جہاں سے ان کے والد امیدوار ہیں۔ اس کے علاوہ وہ مہاوکاس اگھاڑی کے یوتھ سمواد میلے میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Uttarkashi Masjid Controversy: اترکاشی مسجد تنازع میں پتھراؤ اور لاٹھی چارج کے بعد تیسرے دن معمول پر حالات، بازار بھی کھلے
سپریا سولے نے بھی کیا ناراضگی کا اظہار
اس معاملے پر سپریا سولے نے بھی سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، “سنگمنیر تعلقہ کے دھندھرفل میں، بی جے پی لیڈر وسنت دیشمکھ نے کانگریس کے سینئر لیڈر بالاصاحب تھوراٹ کی بیٹی جے شریتائی تھوراٹ کے بارے میں بہت ہی گھٹیا بیان دیا۔ کسی کی بیٹی کی عمر کے لیڈر پر اسمبلی میں اس طرح کی نازیبا زبان میں تنقید کرنا مہاراشٹر کا کلچر نہیں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میٹنگ میں سابق ایم پی سوجے ویکھے بھی موجود تھے۔ انہوں نے اس بیان کی بالواسطہ حمایت بھی کی۔ شیو رائے کی ریاست میں عورتوں کو حقارت کی نظر سے دیکھنے والوں کو سخت سزا دی جاتی تھی۔ اس ریاست میں خواتین کے خلاف بہت گندی زبان استعمال کی جا رہی ہے۔ یہ بی جے پی کی اقدار ہیں۔ اس بیان پر شدید اعتراض ہے۔
-بھارت ایکسپریس