Bharat Express

Lok Sabha Elections: تیسرے مرحلے کے انتخابات میں 46% امیدوار کروڑ پتی، 20% پر ہیں سنگین مجرمانہ معاملات: ADR رپورٹ

پیر کو اس رپورٹ کو جاری کرتے ہوئے ‘یوپی الیکشن واچ ADR’ کے چیف کنوینر سنجے سنگھ نے کہا کہ انتخابات کے تیسرے مرحلے کے 100 میں سے 46 یعنی 46 فیصد امیدوار کروڑ پتی ہیں۔

Lok Sabha Elections: لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کی 10 لوک سبھا سیٹوں کے لیے لڑنے والے 46 فیصد امیدوار کروڑ پتی ہیں اور 20 فیصد امیدواروں کے خلاف سنگین جرائم کے مقدمات درج ہیں۔ ‘اتر پردیش الیکشن واچ’ اور ‘ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز’ (ADR) نے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اتر پردیش کی 10 سیٹوں آگرہ، آولا، بدایوں، بریلی، ایٹا، فتح پور سیکری، فیروز آباد، ہاتھرس ، مین پوری اور سنبھل پر الیکشن لڑ رہے تمام 100 امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا گیا۔

پیر کو اس رپورٹ کو جاری کرتے ہوئے ‘یوپی الیکشن واچ ADR’ کے چیف کنوینر سنجے سنگھ نے کہا کہ انتخابات کے تیسرے مرحلے کے 100 میں سے 46 یعنی 46 فیصد امیدوار کروڑ پتی ہیں۔ ان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تمام 10 امیدوار، سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے تمام نو امیدوار، پیس پارٹی کے تین امیدواروں میں سے ایک، سوراج بھارتیہ نیائے پارٹی کے دو میں سے ایک امیدوار شامل ہیں۔ اور جن شکتی ایکتا پارٹی کا واحد امیدوار کروڑ پتی ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے امیدواروں میں بریلی سے ایس پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے پروین سنگھ ایرن کے پاس تقریباً 182 کروڑ روپے کی سب سے زیادہ جائیداد ہے۔ اسی طرح فیروز آباد سے ایس پی امیدوار اکشے یادو کے اثاثے تقریباً 136 کروڑ روپے ہیں۔ آگرہ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کرنے والے حسنورام امبیڈکری کے پاس سب سے کم اثاثے ہیں۔ انہوں نے اپنے کل اثاثے 12 ہزار روپے ظاہر کیے ہیں۔

یوپی الیکشن واچ کے ریاستی کنوینر سنتوش شریواستو نے کہا کہ امیدواروں کی طرف سے اعلان کردہ مجرمانہ مقدمات میں، 100 میں سے 25 (25٪) امیدواروں نے اپنے خلاف درج فوجداری مقدمات کے بارے میں معلومات دی ہیں۔ ان میں سے 20 (20%) امیدواروں نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ اگر ہم ان امیدواروں کی پارٹی وار تفصیلات دیکھیں جنہوں نے فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے، دس میں سے چار (40%) بی جے پی سے، نو میں سے پانچ ایس پی سے (56%)، نو میں سے چار بی ایس پی سے (44%) ہیں۔ اور راشٹریہ شوشت سماج پارٹی کے چار امیدواروں میں سے ایک (50%) نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہونے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Court Judgment In Minor Rape Case: ‘جرم کی نوعیت شیطانی تھی…’، خاتون جج نے نابالغ بیٹی سے زیادتی کے مجرم 44 سالہ شخص کو عمر قید کی سزا سنادئی

فوجداری مقدمات میں فتح پور سیکری سے کانگریس امیدوار رام ناتھ سنگھ سیکروار کے خلاف 17 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اس کے بعد فیروز آباد سے بی ایس پی امیدوار چودھری بشیر کے خلاف نو مجرمانہ معاملے درج کیے گئے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 100 میں سے 33 امیدواروں نے 5ویں اور 12ویں کے درمیان اپنی تعلیمی قابلیت کا اعلان کیا ہے جبکہ 52 امیدواروں نے اپنی تعلیمی قابلیت کو گریجویشن اور اس سے اوپر کا قرار دیا ہے۔ اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں آٹھ خواتین امیدوار حصہ لے رہی ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read