پی ایم نریندر مودی
ملک میں جاری عام انتخابات کے بیچ پی ایم مودی اب پاکستانی دہشت گرد اجمل قصاب اور ووٹ جہاد کا ڈر رکھا کر ووٹ مانگنے لگے ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ لوگوں کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ ملک ‘ووٹ جہاد’ سے چلے گا یا ‘رام راجیہ’ سے۔ مدھیہ پردیش کے کھرگون میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے اپوزیشن کی کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کے ارادے بہت خطرناک ہیں اور ان کی طرف سے ‘ووٹ جہاد’ کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہندوستان تاریخ کے ایک نازک موڑ پر ہے۔ آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ ملک ووٹ جہاد پر چلے گا یا رام راجیہ پر۔
پی ایم مودی نے کہاکہ اپوزیشن کے انڈیا اتحاد کے شراکت داروں کو لوگوں کی قسمت کی فکر نہیں ہے۔وہ اپنے خاندانوں کو بچانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ جیسے ہی انہوں نے اپوزیشن کے ایجنڈے کو بے نقاب کیا، اپوزیشن نے ان کے خلاف اپنی پوری ‘گالی کی ڈکشنری’ خالی کر دی ہے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ‘آپ کے ووٹ نے ہندوستان کو دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بنا دیا ہے، آرٹیکل 370 (جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا) کو ہٹا دیا ہے، ایک قبائلی خاتون کو ملک کا صدر بنا دیا ہے اور آپ کا ووٹ بھارت میں 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔انہوں نے کہا، ”آپ کے ووٹ نے ایودھیا میں بھگوان رام کے عظیم مندر کی تعمیر کے 500 سالہ انتظار کو ختم کر دیا۔
پی ایم مودی نے اپنے اس انتخابی ریلی میں کئی بار پاکستان کا نام لیا ۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد ہندوستان کے خلاف جہاد کا اعلان کررہا ہے تووہیں کانگریس یہاں مودی کے خلاف ووٹ جہاد کا اعلان کررہی ہے۔ وہیں پی ایم ودی نے مہاراشٹر کے احمد نگر میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اجمل قصاب کا ذکر کیا اور کہا کہ کانگریس ممبئی حملے کا دہشت گرد اجمل قصاب کو کلین چٹ دے رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس اس حملے پر پاکستان کو بھی کلین چٹ دے رہی ہے۔کانگریس پارٹی آج دہشت گردوں کو بے قصور ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کررہی ہے۔یہ کانگریسی اجمل قصاب کی حمایت کررہے تھے،اس وقت وزیرخارجہ رہے گاندھی پریوار کے قریبی وزیر نے بھی قصاب کو بے قصور بتادیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔