Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا الیکشن سے پہلے بکھر جائے گا انڈیا الائنس، ممتا بنرجی کے بعد یہ پارٹیاں بھی دے سکتی ہیں جھٹکا

لوک سبھا الیکشن میں کچھ ہی ماہ باقی ہیں اورانڈیا الائنس میں اب تک سیٹوں کی تقسیم نہیں ہو پائی ہے۔ سیٹ شیئرنگ پربات چیت چل رہی ہے، لیکن حتمی فیصلہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ ایسے میں اب انڈیا الائنس کو جھٹکا لگنے لگا ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے بنائے گئے انڈیا الائنس بکھرنے لگا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے انڈیا الائنس کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں اکیلے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ممتا بنرجی اور کانگریس میں مغربی بنگال میں سیٹوں سے متعلق بات چیت نہیں ہو پارہی ہے۔ جانکاری کے مطابق، کانگریس مغربی بنگال میں 10-12 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی تھی وہیں ممتا بنرجی نے 2 سے زیادہ سیٹیں دینے پرراضی نہیں تھیں۔ ممتا بنرجی کے اعلان کے بعد کانگریس کے سینئرلیڈر جے رام رمیش کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم لمبے سفرپر چلتے ہیں تو کبھی راستے میں اسپیڈ بریکراورلال بتی آتی ہیں، لیکن ہم اس کو پارکرتے ہیں، لال بتی ہری ہوجاتی ہے، سفرجاری رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے بغیر انڈیا الائنس کا تصورنہیں۔

واضح رہے کہ بنگال میں سیٹ شیئرنگ تو موضوع رہا ہی ہے، کانگریس لیڈرادھیررنجن چودھری ٹی ایم پرحملہ آوررہے ہیں۔ انہوں نے ممتا بنرجی کو گھمنڈی یعنی مغرورتک قراردے دیا تھا۔ ٹی ایم سی-کانگریس میں تکرارپرراہل گاندھی نے منگل کو آسام میں بیان دیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ دونوں پارتیوں کا پرانا تعلق رہا ہے۔ ہم بیٹھ کرسیٹوں پربات کرلیں گے۔ ممتا بنرجی 40 سیٹوں پرالیکشن لڑنے کی بات کر رہی ہیں تو اس کی وجہ 2019 کا الیکشن بھی ہے۔ اس الیکشن میں تی ایم سی نے 22 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ کانگریس نے دو سیٹیں جیتیں اوربی جے پی نے 18 سیٹیں حاصل کیں۔ کانگریس کی طرف سے ادھیر رنجن چودھری کے علاوہ سابق مرکزی وزیرابوہاشم خان چودھری نے مالدہ جنوبی سیٹ سے جیت حاصل کی تھی۔

نتیش کمار کی نظر بھی زیادہ سیٹوں پر

ممتا بنرجی کے علاوہ نتیش کمار، اروند کیجریوال کی پارٹی عام آدمی پارٹی کی بھی نظرزیادہ سیٹوں پرہے۔ نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو نے حال ہی میں کہا تھا کہ ہم 16 سے کم سیٹوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ جے ڈی یو نے کہا کہ جیتی ہوئی سیٹوں پرہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ بہارمیں جے ڈی یو کی 16 سیٹیں ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ ہم بڑی پارٹی ہیں اور بڑے بھائی بھی ہیں۔ اسمبلی میں بھی ہماری بڑی تعداد ہے۔ گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں بہارمیں کانگریس کوایک، آرجے ڈی کو صفر، جے ڈی یو کو 16 سیٹوں پرجیت ملی تھی جبکہ بی جے پی 16 اور لوک جن شکتی پارٹی 7 سیٹوں پرجیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

دہلی- پنجاب میں پھنس گیا ہے پینچ

دہلی اورپنجاب سے متعلق بھی انڈیا الائنس میں پینچ پھنس گیا ہے۔ بات اب تک فائنل نہیں ہوپائی ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے اعلان کردیا ہے کہ وہ پنجاب کی تمام سیٹوں پراپنے دم پرالیکشن لڑیں گے اوران کی پارٹی تمام سیٹوں پرکامیابی حاصل کرے گی۔ حالانکہ دہلی کی اگربات کی جائے تو کانگریس اورعام آدمی پارٹی کے درمیان سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ طے ہوگیا ہے۔ ایک فارمولے کے مطابق، عام آدمی پارٹی 4 سیٹوں پرلڑے گی جبکہ کانگریس 3 سیٹوں پراپنے امیدواراتارے گی۔ جبکہ دوسرا فارمولہ پیش کیا گیا ہے، اس میں عام آدمی پارٹی 5 اورکانگریس 2 سیٹوں پرلڑے گی۔ اس فارمولے کے بعد کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ فیصلہ اعلیٰ کمان کرے گا۔

پنجاب کی بات کریں تو یہاں کے کانگریس اراکین پارلیمنٹ کا ماننا ہے کہ عام آدمی پارٹی سے الائنس کا تنظیم یعنی سنگٹھن کو فی الحال نقصان تو ہوگا، لیکن 2024 لوک سبھا الیکشن کے لحاظ سے الائنس ہونے کی صورت میں سیٹیں زیادہ جیتی جاسکیں گی۔ ریاست میں عام آدمی پارٹی اورکانگریس ایک دوسرے کے حریف ہیں۔ حالانکہ دونوں پارٹیاں مسلسل اس بات پرزور دے رہی ہیں کہ وہ پنجاب کی سبھی سیتوں پراپنے اپنے امیدوار اتاریں گی۔ کیونکہ دونوں ہی پارٹیاں پنجاب میں اپنا سیاسی دبدبہ بڑھانے کے ساتھ ہی اس امید میں بھی ہیں کہ الیکشن کے نتائج ان کے حق میں ہوں گے۔

پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے اعلان کردیا ہے کہ ان کی پارٹی پنجاب کی سبھی 13 سیٹوں پراکیلے ہی الیکشن لڑنے کی تیاری کررہی ہے اوروہ تمام سیٹوں پریقینی طورپرجیت حاصل کرے گی۔ پنجاب یونٹ کے اکیلے لڑنے کے پرپوزل یعنی تجویزکواروند کیجریوال نے بھی منظورکرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، عام آدمی پارٹی سیٹ شیئرنگ سے متعلق کانگریس کے رویے کو نامناسب قراردے کرپنجاب میں الائنس کرنے سے انکارکرسکتی ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ پہلے سے ہی الائنس میں الیکشن لڑنے کے لئے تیارنہیں ہیں۔ انہوں نے کئی بارعوامی پلیٹ فارم سے اکیلے ہی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے اورآج ایک بارپھرانہوں نے اعلان کردیا ہے۔

یوپی میں بھی نہیں ہو پا رہا ہے فیصلہ

دہلی، پنجاب، بہارکی طرح اترپردیش میں بھی بات نہیں بن پارہی ہے۔ سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے لیڈریہ تو ضرور کہتے ہیں کہ ہم ساتھ میں لڑیں گے، لیکن کتنی سیٹوں پرکون لڑے گا، یہ نہیں بتاتے۔ حال ہی میں کانگریس کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے کہا تھا کہ منزل دور نہیں، دونوں مل کر80 سیٹوں پرالیکشن لڑیں گے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ سماجوادی کتنی سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ کانگریس سے سیٹ شیئرنگ سے متعلق بات چل رہی ہے اورکانگریس 28 سیٹوں پراپنے امیدوار اتارنا چاہتی ہے۔ کانگریس نے 2009 لوک سبھا الیکشن میں جیتی گئی سیٹوں کو بنیاد بناتے ہوئے سماجوادی پارٹی کو اپنی لسٹ سونپ دی ہے۔ وہیں دوسری طرف سماجوادی پارٹی اور جینت چودھری کی آرایل ڈی کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے آرایل ڈی کو 7 سیٹیں دی ہیں۔ آرایل ڈی بھی انڈیا الائنس کا حصہ ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read