ویبھو کمار اور سواتی مالیوال
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پرسنل سکریٹری ویبھو کمار، جنہیں عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور دہلی خواتین کمیشن کی سابق چیئرپرسن سواتی مالیوال پر حملہ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا، کو فی الحال تیس ہزاری کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ عدالت نے وبھو کمار کی جانب سے دائر پیشگی ضمانت عرضی کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران ویبھو کے وکیل نے کہا کہ انہیں ویبھو کی گرفتاری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ سواتی مالیوال پر کوئی حملہ نہیں ہوا۔ جبکہ سرکاری وکیل نے کہا کہ ویبھو کمار کو شام 4.15 بجے گرفتار کیا گیا۔ ویبھو کمار کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ویبھو 12 بجے سے تھانے میں موجود ہیں۔ گرفتاری کا امکان ہے۔ آئی پی سی کی دفعہ 308 اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایسا کوئی سیکشن نہیں ہے جس میں 7 سال سے زیادہ کی سزا دی جائے۔
ویبھو کو کوئی نوٹس نہیں ملا
ویبھو کے وکیل ہری ہرن نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں ملزم کو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ہے، اب تک 4 گھنٹے تک پولیس اسٹیشن سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔ جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر کوئی یقین نہیں کر سکتا۔ ہمیں ویبھو کی حالت کا ابھی علم نہیں ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
سواتی مالیوال کے الزامات سمجھ سے بالاتر
ہری ہرن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر کوئی ایسی حرکت کیوں کرے گا جیسا کہ سواتی مالیوال نے الزام لگایا ہے۔ سواتی مالیوال جو الزامات لگا رہی ہیں وہ سمجھ سے بالاتر ہیں۔ ویبھو اس طرح لڑنا کیوں شروع کرے گا سمجھ سے بالاتر ہے! ایڈووکیٹ ہری ہرن نے کہا کہ وہاں سینکڑوں لوگ موجود تھے، اگر سواتی پر کوئی حملہ ہوتا تو وہ چیخ اٹھتی، اگر وہ چیختیں تو وہاں موجود لوگوں نے اسے سنا ہوتا۔ ایڈوکیٹ ہری ہرن نے کہا کہ جس جگہ یہ واقعہ ہوا وہاں سی سی ٹی وی موجود تھا۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لیے پہلے اپوائنٹمنٹ لینا ضروری ہے، لیکن سواتی براہ راست وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچ گئیں، جو وزیر اعلیٰ کی سیکورٹی بریچ ہے۔
مالیوال نے نوکری کھانے کی دھمکی دی
عدالت میں پیش کی گئی ویڈیو کے بارے میں ہری ہرن نے کہا کہ عدالت میں وکیل کی طرف سے دکھائی گئی ویڈیو میں سواتی مالیوال صوفے پر بیٹھی نظر آ رہی ہیں۔ وکیل نے کہا کہ اس وقت تک سواتی نے پولیس کو بلایا تھا، مالیوال نے نوکری کھانے کی دھمکی دی تھی۔ وکیل نے کہا کہ سواتی مالیوال کو ایک بار ڈی سی ڈبلیو کی چیئرپرسن بنایا گیا تھا۔ انہیں راجیہ سبھا کا رکن بنایا گیا۔ ویبھو، جو اس سے بہت کم درجہ کا ہے، اس کے ساتھ ایسا کیوں کرے گا؟ عدالت میں اب 13 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی جارہی ہے جس میں سیکورٹی اہلکار سواتی مالیوال کو وزیراعلیٰ کے گھر سے باہر لے جارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سے ملاقات کی ضد کرنا کیسے جائز ؟
وکیل نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا اپنا مصروف شیڈول ہو سکتا ہے۔ ان میں سے مزید کی اپوائنمنٹ ہو سکتی ہا، پھر سواتی کا وزیراعلیٰ سے ملنے کی ضد کرنا کیسے جائز ہے؟ حکومتی وکیل نے کہا کہ یک طرفہ تصویر دکھائی جا رہی ہے۔ سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت شکایت کنندہ کا بیان لیا گیا ہے۔ عدالت تفتیشی افسر کے جواب کے بغیر ریلیف دینے کا کوئی فیصلہ نہ کرے۔ تفتیشی افسر کے جواب کے بعد پتہ چلے گا کہ اس معاملے میں ویبھو کا کیا کردار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دراصل 13 مئی کو سواتی مالیوال پر حملہ کا واقعہ سامنے آیا تھا اور انہوں نے اروند کیجریوال کے قریبی ویبھو کمار پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد، انہوں نے ایف آئی آر درج کرائی اور جمعہ کے روز تیس ہزاری کورٹ میں مجسٹریٹ کے سامنے سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرایا، جس میں ویبھو کمار پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد، دہلی پولیس مسلسل ویبھو کے لوکیشن کی جانچ کر رہی تھی تاکہ اسے گرفتار کیا جا سکے۔
بھارت ایکسپریس۔