سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹار اسمبلی الیکشن ہار گئے۔
Karnataka Election Result 2023: کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ جگدیش شیٹارہبلی دھارواڑسینٹرل سیٹ سے الیکشن ہارگئے ہیں۔ واضح رہے کہ الیکشن سے ٹھیک پہلے وہ بی جے پی چھوڑکر کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ ٹکٹ نہ ملنے پربی جے پی سے بغاوت کرکے کانگریس میں آئے سابق وزیراعلیٰ جگدیش شیٹارکو بی جے پی کے مہیش ٹینگین کئی نے بھاری فرق سے شکست دی ہے۔ کانگریس امیدوار جگدیش شیٹارکو 60775 ووٹ ملے ہیں جبکہ بی جے پی امیدوارمہیش ٹینگناکائی کو 95064 ووٹ حاصل ہوئے۔
لنگایت برادری کے بڑے لیڈر
بی جے پی کی حکومت میں وزیراعلیٰ رہ چکے شیٹار کو کانگریس نے ہبلی دھارواڑ سیٹ سے امیدواربنایا تھا۔ شیٹار بی جے پی کے ٹکٹ پر یہاں سے رکن اسمبلی بھی تھے۔ واضح رہے کہ جگدیش شیٹار ریاست میں لنگایت برادری کے بڑے لیڈرمانے جاتے ہیں۔ وہیں جیتنے والے بی جے پی امیدوار مہیش ٹینگیکئی انتخابی تشہیر کے دوران جگدیش شیٹارکو اپنا استاد (گرو) بتاتے تھے۔ ایسے میں سابق وزیراعلیٰ جگدیش شیٹارکو اپنے شاگرد کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بھاری فرق سے جیتے ڈی کے شیوکمار
ریاست میں کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار کو کرناٹک الیکشن میں بڑی جیت ملی ہے۔ شیوکمارکنک پورہ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے تھے۔ انہوں نے اپنے حریف امیدوارتقریباً ایک لاکھ 22 ہزار ووٹوں کے فرق سے ہرایا ہے۔ ڈی کے شیوکمارکو 143023 ووٹ ملے جبکہ جے ڈی ایس امیدواربی ناگاراجو کو 20631 ووٹ ملے تھے۔ وہیں بی جے پی امیدوارآراشوکا کو19753 ووٹ حاصل ہوئے۔ جبکہ واضح رہے کہ ڈی کے شیوکمارکی یہ مسلسل 8ویں جیت ہے۔ ریاست میں کانگریس کو اکثریت ملنے کے بعد مانا جا رہا ہے کہ ڈی کے شیو کماروزیراعلیٰ کے لئے مضبوط دعویداروں میں سے ایک ہیں۔ وہیں سابق وزیراعلیٰ اورکانگریس لیڈر سدارمیا کو بھی ورونا اسمبلی سیٹ سے جیت حاصل ہوئی ہے۔
بی جے پی نے تسلیم کی شکست
بی جے پی نے ووٹوں کی گنتی کے بعد کانگریس کو ملی اکثریت کے بعد شکست تسلیم کرلی ہے۔ ریاست کے وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے کرناٹک اسمبلی الیکشن میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مینڈیٹ کا سامنا کرتے ہیں اوراس کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کہاں فرق رہ گیا اورلوک سبھا الیکشن میں پھرواپسی کریں گے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ ”وزیراعظم (نریندرمودی) اور پارٹی کارکنان سمیت سبھی کی کافی کوششوں کے باوجود ہم اپنی چھاپ نہیں چھوڑ پائے ہیں۔‘‘