Bharat Express

Kalpana Soren Election Campaign: جھارکھنڈ میں انتخابی مہم کے دوران ‘انڈیا’ اتحاد کا سب سے بڑا چہرہ بن کر ابھریں کلپنا سورین، جانئے کیسا رہا ان کا سیاسی کمپین

کلپنا سورین نے انتخابی جلسوں میں ہیمنت سورین کی گرفتاری کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے قبائلیوں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے حکومت کے کاموں کی تفصیلات اپنے انداز میں پیش کیں۔ انہوں نے اپنی تقریروں میں مرکزی حکومت اور بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔

کلپنا سورین-فوٹو-آئی اے این ایس

رانچی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے 31 جنوری کو جیل جانے کے بعد فعال سیاست میں قدم رکھنے والی ان کی اہلیہ کلپنا مرمو سورین نے فی الحال جھارکھنڈ مکتی مورچہ میں کسی عہدے پر فائز نہیں ہیں، لیکن اس کے باوجود لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران وہ نہ صرف اپنی پارٹی، بلکہ “انڈیا” اتحاد، کی طرف سے ریاست میں سب سے بڑی اسٹار کمپینر کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہیں۔

کلپنا سورین کی میڈیا ایڈوائزر اور جے ایم ایم کے ترجمان ڈاکٹر تنوج کھتری کے مطابق، انہوں نے انتخابی مہم کے دوران 353 چھوٹی اور بڑی ریلیاں کیں۔ انہوں نے ریاست کے لوک سبھا حلقوں میں کل 51 بڑی ریلیوں میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ دہلی اور ممبئی میں “انڈیا” اتحاد کے زیر اہتمام مشترکہ ریلیوں میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی نمائندگی کی۔

21 اپریل کو رانچی میں “انڈیا” اتحاد کی طرف سے مشترکہ طور پر ایک بڑی ریلی نکالی گئی اور اس کے بعد وہ ریاست میں اتحاد کا سب سے بڑا چہرہ بن گئیں۔ کلپنا سورین گرڈیہ ضلع کے گانڈے اسمبلی حلقہ میں ہوئے ضمنی انتخاب میں امیدوار تھیں اور اس دوران انہوں نے اپنے علاقے میں 300 چھوٹے بڑے جلسے اور ریلیاں کیں۔

کلپنا سورین کی سیاست میں باضابطہ انٹری 4 مارچ کو گرڈیہ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے یوم تاسیس پر منعقد ایک ریلی کے ساتھ ہوئی۔ 12 دن بعد، جب جھارکھنڈ کے گریڈیہ ضلع کی گانڈے اسمبلی سیٹ کے لیے لوک سبھا انتخابات اور ضمنی انتخابات کا اعلان ہوا، تو انہوں نے پارٹی اور اتحاد کی جانب سے مہم کی ذمہ داری سنبھالی۔

انہوں نے ریاست کے تمام 14 لوک سبھا حلقوں میں اتحاد کے امیدواروں کے حق میں جلسے کیے اور ایک طرح سے ڈھائی ماہ کے اندر ریاست کے کونے کونے میں کامیابی حاصل کی۔ پارٹی کی طرف سے انہیں ایک ہیلی کاپٹر فراہم کیا گیا، جس کے ذریعے وہ دن میں تین سے چار ریلیوں میں شرکت کرتی رہیں۔

جے ایم ایم کے ترجمان ڈاکٹر تنوج کھتری نے کہا، ’’انتخابی ریلیوں، جلسوں اور عوامی رابطوں کے دوران کلپنا جی کو ہر طبقہ کے لوگوں کی طرف سے جس طرح کی حمایت ملی وہ ناقابل تصور ہے۔ ان کے ہر جلسے میں ہجوم اسٹیج تک پہنچتا رہا۔ لوگ انہیں سننے کے لیے گھنٹوں انتظار کرتے رہے۔ انہوں نے ہر جلسے میں خواتین اور نوجوانوں سے براہ راست بات چیت کی اور ہمیں امید ہے کہ ان کی انتھک محنت کے نتائج 4 جون کو ہونے والے انتخابی نتائج میں نظر آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پرینکا گاندھی نے 55 دنوں میں کیں 108 ریلیاں، روڈ شو بھی شامل

کلپنا سورین نے انتخابی جلسوں میں ہیمنت سورین کی گرفتاری کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے قبائلیوں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے حکومت کے کاموں کی تفصیلات اپنے انداز میں پیش کیں۔ انہوں نے اپنی تقریروں میں مرکزی حکومت اور بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read