بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگیہ۔ (فائل فوٹو)
مدھیہ پردیش کے وزیراور بی جے پی لیڈرکیلاش وجے ورگیہ نے دعویٰ کیا کہ کمل ناتھ بی جے پی میں آنا چاہتے تھے۔ تاہم یہ ممکن نہیں ہوسکا۔ وجے ورگیہ نے ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ بی جے پی مدھیہ پردیش کی سبھی 29 سیٹوں پرالیکشن جیتے گی۔ لوک سبھا الیکشن میں کیلاش وجے ورگیہ کوبی جے پی نے چھندواڑہ ڈویژن کا انچارج بنایا تھا، جہاں الیکشن پہلے مرحلے کے تحت ختم ہوئے تھے۔
ایک میڈیا چینل سے بات چیت میں کیلاش وجے ورگیہ نے کہا، ”صرف چھندواڑہ اورمنڈلا نہیں بلکہ مدھیہ پردیش کی 29 کی 29 سیٹیں جیتیں گے۔ چھند واڑہ یقینی طورپرجیتیں گے۔” وہیں، سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ سے متعلق کیلاش وجے ورگیہ نے کہا، ”کچھ باتیں عوامی نہیں کی جاتی ہیں۔ کمل ناتھ آنا چاہتے تھے، لیکن ممکن نہیں ہوسکا کیوں یہ ممکن نہیں ہوسکا، میں نہیں بتا سکتا، لیکن اس بارے میں غوروخوض ضرورہوا تھا۔” قابل ذکرہے کہ الیکشن کے اعلان سے پہلے کمل ناتھ کے بی جے پی میں آنے کی خوب قیاس آرائیاں ہوئی تھیں۔
چھندواڑہ میں کمل ناتھ کے بیٹے سے بی جے پی کا مقابلہ
واضح رہے کہ چھند واڑہ کمل ناتھ کا گڑھ ہے۔ فی الحال ان کے بیٹے نکل ناتھ یہاں سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ کانگریس نے ایک بارپھرانہیں لوک سبھا کا ٹکٹ دیا ہے۔ الیکشن کے دوران کیلاش وجے ورگیہ نے الزام لگایا تھا کہ کانگریس کے ذریعہ چھندواڑہ میں پیسے تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی تھی کہ جس گھرمیں نکل ناتھ رکے ہیں، اس کی تلاشی لی جائے۔
اکشے کانتی کا ہم نے کیا استقبال: کیلاش وجے ورگیہ
اندوراوراکشے کانتی بم پرکیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ وہ آگئے اورہم نے ان کا استقبال کیا۔ اپوزیشن کے الزامات پرکہا کہ یہ سب اچانک ہوا۔ پرچہ نامزدگی واپس لینے پرکہا کہ میں وہاں گیا بھی نہیں تھا۔ ہاں، میں نے سیلفی لی تھی۔ دراصل، اکشے کانتی بم کوکانگریس نے اندورسے امیدواربنایا تھا، لیکن الیکشن سے ٹھیک پہلے وہ بی جے پی میں شامل ہوگئے۔
بھارت ایکسپریس۔