Bharat Express

Jammu Kashmir Election: جموں کشمیر میں بی جے پی کی بن سکتی ہے حکومت،عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ہے خدشہ،جانئے بی جے پی کی حکمت عملی

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی ایسا ہی محسوس کرتی ہیں۔ انہوں نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ انجینئر رشید جیسے لیڈر وادی کشمیر میں بی جے پی کے پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں، وہ پارٹی کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

جموں و کشمیر انتخابات کے لیے تمام جماعتوں نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ 18 ستمبر کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ بھی ہونے جا رہی ہے، ہر طرف سے جیت کے دعوے کیے جا رہے ہیں، لیکن سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایسی بات کہہ دی کہ اس پر سیاست تیز ہو گئی۔ دراصل عمر عبداللہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی حکومت بن سکتی ہے۔

عمر عبداللہ کا اصل ڈر کیا ہے؟

درحقیقت عمر عبداللہ کو خدشہ ہے کہ اگر وادی کشمیر میں ووٹ زیادہ تقسیم ہوئے تو بی جے پی کو اس کا براہ راست فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کپواڑہ میں صحافیوں سے بات کی۔ اس گفتگو کے دوران سوال پوچھا گیا کہ کیا بی جے پی جموں و کشمیر میں حکومت بنا سکتی ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر نے کہا تھا کہ اگر کشمیر میں ووٹ تقسیم ہوتے ہیں تو بی جے پی اقتدار میں آسکتی ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کا دانشمندی سے استعمال کریں۔

محبوبہ مفتی بھی اس سے خوفزدہ

اب سمجھنے کی بات یہ ہے کہ عمر عبداللہ واحد لیڈر نہیں ہیں جو اب ووٹ کی تقسیم کا خطرہ دیکھ رہے ہیں۔ پی ڈی پی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی ایسا ہی محسوس کرتی ہیں۔ انہوں نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ انجینئر رشید جیسے لیڈر وادی کشمیر میں بی جے پی کے پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں، وہ پارٹی کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہے ہیں۔تاہم، بی جے پی کی حکمت عملی بھی کچھ ایسی ہی دکھائی دیتی ہے، پارٹی نے ایک بار پھر جموں کی تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں، لیکن وادی کشمیر کی صرف 19 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ یہ دلیل دی گئی ہے کہ پارٹی کشمیر میں اپنے طور پر کئی سیٹیں نہیں جیت سکتی، اس لیے آزاد امیدواروں پر بھروسہ کیا گیا ہے۔

بی جے پی کی اصل حکمت عملی کیا ہے؟

اس بارے میں اننت ناگ سے بی جے پی کے امیدوار رفیق وانی نے کھل کر کہا ہے کہ چاہے وہ انجینئر رشید ہو، چاہے وہ سجاد لون ہو، چاہے الطاف بخاری ہو، یہ سب ان کے اپنے ہیں، کئی آزاد امیدوار بھی پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی حکمت عملی یہ ہے کہ وہ جموں کی تمام 35 سیٹیں جیت لے گی، ساتھ ہی وادی میں اپنی ساتھی جماعتوں اور آزاد امیدواروں پر بھی اعتماد کا اظہار کرے گی۔اور اس کی مدد سے وہ حکومت بنالے گی۔

بھارت ایکسپریس۔