دہلی میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں جلد ہی میڈیکل کالج شروع کیا جائے گا۔ وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اخترنے آج اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے میڈیکل کالج شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یونیورسٹی کے صد سالہ کانووکیشن میں وائس چانسلر نجمہ اختر نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کی تجویز کو مرکز سے منظور ی مل گئی ہے۔ انہوں نے تقریب میں کہا کہ ہمارے پاس ڈینٹل، فزیوتھراپی، ابتدائی طبی امداد کے مراکز ہیں، لیکن جامعہ کے پاس میڈیکل کالج نہیں ہے۔ بطور وی سی، میں نے ہمیشہ اپنے طلباء اور فیکلٹی کی جانب سے ایک میڈیکل کالج کی درخواست کی ہے۔ ہم نے اس کے لیے حکومت ہند سے درخواست کی ہے، اور اب مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جامعہ کو کیمپس میں ایک میڈیکل کالج قائم کرنے کی منظوری مل گئی ہے۔
जामिया मिलिया इस्लामिया के शताब्दी वर्ष दीक्षांत समारोह में हम सभी को अपने सान्निध्य और बहुमूल्य मार्गदर्शन से प्रेरित करने के लिए उप-राष्ट्रपति श्री जगदीप धनखड़ जी एवं डॉ. सुदेश धनखड़ जी का आभार प्रकट करता हूँ।
डिग्री और मेडल पाने वाले सभी विद्यार्थियों को मेरी अशेष… pic.twitter.com/NzPjEmKXCl
— Dharmendra Pradhan (@dpradhanbjp) July 23, 2023
وائس چانسلر نجمہ اختر نے مزید کہا کہ ‘ہماری محنت رنگ لائی ہے۔ ہمارا کئی سالوں کا خواب آج پورا ہوا ہے۔ میں اس میں ہماری مدد کرنے کے لئے ہمارے ملک کے وزیر اعظم، وزیر تعلیم، صدر اور نائب صدر کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی۔ مزید برآں، وائس چانسلر نے اعلان کیا کہ یونیورسٹی جلد ہی مشرق وسطیٰ میں ایک بین الاقوامی کیمپس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
यह सुनकर मैं बहुत खुश हूं कि भारत सरकार ने केंद्रीय विश्विद्यालय जामिया मिल्लिया इस्लामिया को मेडिकल कॉलेज की स्वीकृति दे दी हैं। ये पल सभी Jamians और पूरे भारत के लोगों के लिए गौरव के पल हैं। खासकर यूथ के लिए।@jmiu_official@narendramodi @dpradhanbjp @Jagdeepdhankad pic.twitter.com/sPbSebOK2q
— Mohd Maubeen (@Mobin_03721) July 23, 2023
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں اپنے صد سالہ کانووکیشن کی تقریب منائی۔ نائب صدر جگدیپ دھنکر تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ جبکہ کانووکیشن تقریب کی صدارت مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کی۔سال 2019اور 2020 میں پاس آؤٹ ہونے والے گولڈ میڈلسٹ سمیت تقریباً 12,500 طلباء کو کانووکیشن کے دوران ڈگریاں اور ڈپلومے دیئے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر ہند جگدیپ دھنکر نے کہا کہ آپ نے اپنی ڈگریاں تو حاصل کر لی ہیں، لیکن سیکھنا زندگی بھر کا جذبہ ہے۔ آپ نے ایجوکیشن کے ذریعے علم حاصل کیا۔اب آپ کو حکمت کی فصل حاصل کرنے کے لیے اس علم کو احتیاط سے کاشت کرنا چاہیے۔
Friends,
Be like a river- meander, choose your own path, and act on your inclinations and aptitudes
Never allow yourself to be dictated, when it comes to your own idea. @jmiu_official pic.twitter.com/B8X1qeCAVW
— Vice President of India (@VPIndia) July 23, 2023
نائب صدر ہند نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریا کے کنارے کی طرح بنو، اپنا راستہ خود چنو، اور اپنے جھکاؤ اور قابلیت پر عمل کرو۔ جب آپ کے اپنے خیال کی بات آتی ہے تو کبھی بھی اپنے آپ کو حکم دینے کی اجازت نہ دیں۔
You have earned your degrees, but learning is a lifelong passion.
You have acquired knowledge through education.
Now you must carefully cultivate this knowledge to harvest the wisdom. @jmiu_official pic.twitter.com/sSJFpLe1kW
— Vice President of India (@VPIndia) July 23, 2023
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جامعہ ملیہ کے طلبا کے بیچ آکر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس میں کیا کچھ چلتا ہے اس کی خبرایک زمانے سے رکھتا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کا قیام آزادی کی تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے ہوا تھا۔ اسی جامعہ کی قربانیوں کے بدولت ملنے والی آزادی کے 75 سال ہم نے پورے کئے ہیں ۔ہم دنیا کی پانچویں معیشت بن گئے،اسی 75 سال میں ہم نے آئندہ 25 سال جو امرت کال ہے اس کی تیاری بھی کرلی ہے ۔ اور آئندہ 25 سال کے سفر میں جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک نمبر پر رہے گا ،ایسا کہتے ہوئے مجھے کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔
At the centenary year convocation of @jmiu_official. https://t.co/KmE2Y6W4vH
— Dharmendra Pradhan (@dpradhanbjp) July 23, 2023
وزیرتعلیم نے مزید کہا کہ دور اندیش رہنما پیدا کرنے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تئیں میرے من میں کوئی شک نہیں ہے۔بھارت دنیا میں ایک نئی طاقت بن کر سامنے آئی ہے۔ بھارت جمہوریت کی ماں ہے۔ جامعہ ایک لیباریٹری ہے۔ بہت کم ایسی یونیورسٹی ہے جہاں ایسی سہولیات دستیاب ہیں ۔ جامعہ نئی تعلیمی پالیسی کے فلسفے کے ذریعے گلوبل ذمہ دار شہریوں کو تیار کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آج کے اس خاص دن پر ڈاکٹر ذاکر حسین کو یاد کرنا فرض ہوجاتا ہے۔ ان کی شخصیت بے مثال تھی۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا کہ تعلیمی ہماری جمہوری زندگی کی سانس ہے۔ پرانی قدروں کو برقرار رکھنے اور مستقبل میں کونسی قدروں کو اختیار کرنا ہے ، اس کی تمیز تعلیم ہی سے حاصل ہوتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔