کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی (فائل فوٹو)
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد غزہ میں شروع ہونے والی جنگ بدستور جاری ہے۔ دریں اثنا، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتوار (5 نومبر) کو جنگ بندی پر فوری عمل آوری کا مطالبہ کیا۔
پرینکا گاندھی نے غزہ شہر میں الشفا ہسپتال کے باہر ایمبولینس پر اسرائیل کے حالیہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ خوفناک اور شرمناک ہے۔
پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ یہ واقعہ خطرناک ،شرمناک اور ناقابل بیاں ہے۔ غزہ میں تقریباً دس ہزار سے عام لوگ اسرائیل کے حملہ میں جاں بحق ہوئے ہیں،ان دس ہزار میں سے تقریباً پانچ ہزار بچے ہیں۔
’سیز فائر پر فوری عملدرآمد کیا جائے
انہوں نے کہا کہ پورے خاندانوں کا صفایا کر دیا گیا ہے، ہسپتالوں اور ایمبولینسوں پر بمباری کی گئی ہے، پناہ گزینوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کے باوجود نام نہاد ‘آزاد’ دنیا کے رہنما فلسطین میں نسل کشی کی فنڈنگ اور حمایت کر رہے ہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا، “جنگ بندی ایک بہت چھوٹا قدم ہے. اس پر عالمی برادری کو فوری طور پر عمل درآمد کرنا چاہیے ورنہ اس کے پاس کوئی اخلاقی اختیار نہیں بچے گا۔
It is horrific and shameful beyond words that almost 10,000 civilians of which nearly 5000 are children have been massacred, whole family lines have been finished off, hospitals and ambulances have been bombed, refugee camps targeted and yet the so-called leaders of the “free”…
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) November 5, 2023
ہسپتال کے باہر ایمبولینس پر حملہ
نے جمعہ (3 نومبر) کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کے باہر ایمبولینس پر حملے کی ذمہ داری قبول کی، جس میں تقریباً 15 افراد ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز کے بیان کے مطابق اس نے ایمبولینس کو نشانہ بنایا کیونکہ اسے حماس کے کار کناناستعمال کر رہے تھے۔
حماس کے خلاف کارروائی جاری رہے گی
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اسرائیل اور حماس جنگ کے حوالے سے آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز حماس کے کار کنان کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ آئی ڈی ایف نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حماس کے کار کنان سرنگوں کے ایک پیچیدہ نیٹ ورک میں چھپے ہوئے ہیں۔
انہوں نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ “ہماری فورسز شمالی غزہ میں حماس کی قیادت اور انفراسٹرکچر کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔” قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1400 اسرائیلی شہری مارے گئے تھے جب کہ 250 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ اس جنگ میں اب تک اسرائیلی حملوں میں 9000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔