پاکستان کی ایک سوشل میڈیا انفلوینسر سے ملنے جارہے ایک شخص کو کچھ میں پولیس نے پکڑ لیا۔ حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے اس 36 سالہ شخص کو، جو گجرات کے کچھ ضلع کے کھاوڈا گاؤں پہنچاتھا، پولیس نے اسے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ ایک خاتون سے ملنے کے لیے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کا رہائشی امتیاز شیخ، ملتان پاکستان سے تعلق رکھنے والی سوشل میڈیا انفلوینسر سے ملنے کی امید میں کچھ گیا تھا۔وہ اس خاتون کو دل وجان سے چاہتا ہے، اسی لئے اس سے ملنے کی وہ کوشش کررہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ شیخ کا خیال تھا کہ وہ قانونی طور پر کچھ سرحد کے ذریعے پاکستان میں داخل ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسی لیے انھوں نے حکام سے اجازت لینے کے لیے مقامی باشندوں سے مدد مانگی تھی۔ کچھ (مغربی) کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ساگر باگمار نے کہا، ‘شیخ سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہونے کی خواہش کے ساتھ کھاوڑہ پہنچا تھا تاکہ وہ ایک خاتون سے مل سکے جس سے وہ آن لائن رابطے میں آیا تھا۔ منگل کو خاورہ پہنچنے کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔
باگمار نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کرنے اور جموں و کشمیر میں شیخ کے اہل خانہ اور مقامی پولیس کے ساتھ حقائق کی تصدیق کرنے کے بعد حکام نے پایا کہ اس شخص سے کوئی خطرہ نہیں تھا اس لئے شام کو اسے رہا کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ شیخ ذہنی طور پر کمزور معلوم ہوتا ہے۔ انسپکٹر ایم بی چوہان نے کہا کہ کشمیر سے پاکستان جانا آسان نہیں تھا، جس کی وجہ سے شیخ نے انفلوینسر سے ملنے کا آسان راستہ تلاش کرنے کی کوشش میں کچھ سے سرحد پار کرنے کی کوشش کی۔
شیخ نے گوگل میپ کی مدد لی تھی
چوہان نے کہا، ‘شیخ ملتان شہر سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی سوشل میڈیا انفلوینسر سے متاثر ہے اور انہوں نے اس خاتون سے ملنے کا فیصلہ کیا۔اس کیلئے اس نے گوگل میپس کی مدد لی اور کچھ کو قریب ترین پایا۔ اس نے کہا کہ اس نے پاکستان میں قانونی طور پر داخل ہونے کے لیے حکام سے منظوری حاصل کرنے کے لیے گاؤں والوں سے مدد مانگی۔ چوہان نے کہا، ‘گاؤں والوں کی طرف سے اطلاع ملنے کے بعد ہم اسے تھانے لے آئے۔