وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ (6 ستمبر) کو وزراء کی کونسل کی میٹنگ میں مرکزی وزراء کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہندوستان-بھارت تنازعہ پر کچھ نہ بولیں۔ حالانکہ پی ایم مودی نے کچھ شرائط کے ساتھ سناتن دھرم تنازعہ پر بولنے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے وزراء سے یہ بھی کہا کہ مجاز شخص کے علاوہ کوئی وزیر G-20 اجلاس پر بات نہ کرے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم مودی نے بس پول کو استعمال کرنے کی خصوصی ہدایات دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ 9 تاریخ کو منعقدہ عشائیے میں شرکت کرنے والے وزراء اپنی اپنی گاڑیوں میں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچیں اور وہاں سے بسوں کے ذریعے اجلا س گاہ پہنچے۔
عشائیہ کے حوالے سے وزیر اعظم کا وزراء کو مشورہ
عشائیے پر مدعو کیے گئے وزرائےاعلیٰ بھی اپنے قافلے کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچیں گے اور وہاں سے بسوں میں بیٹھ کر روانہ ہوں گے۔ عشائیہ کے لیے وزراء اور وزرائے اعلیٰ کو شام 5:50 تک پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچنا ہوگا اور 6:30 بجے تک پنڈال پہنچنا ہوگا۔یاد رہے کہ G-20 سربراہی اجلاس 9 سے 10 ستمبر تک دہلی میں ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہو رہا ہے۔ جس میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت دنیا بھر سے کئی سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔ 9 ستمبر کو G-20 ڈنر کا اہتمام صدر دروپدی مرمو کریں گی۔
دعوت نامہ پر تنازعہ
جی20 کی مناسبت سے عشائیہ کے دعوت نامے میں صدر دروپدی مرمو کو ‘صدر بھارت’ کے طور پر مخاطب کیا گیا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے ‘انڈیا’ کے بجائے ‘ بھارت’ لکھنے پر اعتراض کیا ہے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت اپوزیشن اتحاد انڈیا سے خوفزدہ ہو کر ملک کا نام بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔