Cloud 9 Society: غازی آباد کے ویشالی سیکٹر-1 میں موجود کلاؤڈ 9 سوسائٹی کے لوگ ان دنوں پانی کے بحران سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس سے متعلق خبر بھارت ایکسپریس نے جب شائع کی تو محکمہ کمبھ کرن کی نیند سے بیدار ہوئی۔ سوسائٹی میں گزشتہ تین دنوں سے پینے کا پانی نہیں آرہا ہے۔ تاہم بدمعاش بلڈرسننے کو تیار نہیں ہے۔ سوسائٹی کے لوگوں سے مینٹیننس کے نام پر 70 لاکھ روپئے ایڈوانس وصول کیا جاتا ہے۔ جب بھارت ایکسپریس نے لوگوں کے درد کو دکھایا تو انتظامیہ حرکت میں آئی ہے۔ غازی آباد کے ڈی ایم راکیش کمار سنگھ نے جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔ انتظامیہ کی ٹیم سوسائٹی میں جانچ کے لئے پہنچ گئی ہے۔ ڈی ایم نے کوشامبی تھانے کو معاملہ سونپ دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بدمعاشی کر رہا ہے بلڈر
واضح رہے کہ گزشتہ تین دنوں سے کلاؤڈ 9 سوسائٹی میں پینے کا پانی نہیں آرہا ہے۔ بلڈربدمعاشی کر رہا ہے۔ لوگ جب مینٹیننس آفس میں پوچھنے جاتے ہیں تو ملازم کچھ بھی جواب دینے کو تیار نہیں ہیں۔ مینٹیننس کے نام پر یہاں رہنے والے لوگوں سے ایڈوانس میں 70 لاکھ روپئے وصول کئے جا رہے ہیں۔ تاہم پینے کے پانی تک کے لئے انہیں دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ تین دنوں سے پورے سوسائٹی میں پانی نہیں آرہا ہے۔ بدمعاش بلڈر نے لوگوں کا فون تک اٹھانا بند کردیا ہے۔
ڈی ایم نے دیا جانچ کا حکم
بلڈر سے پریشان لوگوں نے بھارت ایکسپریس سے رابطہ کیا، جس کے بعد ہمارے ایڈیٹر امرت تیواری اپنے ڈپٹی نتیش پانڈے کے ساتھ خود موقع پر پہنچ گئے۔ لوگوں کی پریشانیاں سنیں اور حقیقت سے لوگوں کو روشناس کرایا۔ خبرکا اثر یہ ہوا کہ آناً فاناً میں انتظامیہ نے جانچ کے احکامات دے دیئے۔ غازی آباد ڈی ایم راکیش سنگھ نے معاملے کی جانچ کے لئے کوشامبی تھانے کو حکم دیا ہے۔ ڈی ایم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد ہی لوگوں کو پانی ملنے لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Cloud 9 Society: کلاؤڈ 9 بلڈر کی بدمعاشی، تین دنوں سے سوسائٹی میں نہیں آرہا ہے پانی، عوام کا برا حال
پریمل بندھو پادھیائے اور سشیل جین پر لوگوں کو پریشان کرنے کا الزام
خبر ہے کہ پریمل سروسیز کے پریمل بندھو پادھیائے اور سشیل جین جان بوجھ کر لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔ ایسا تب ہے جب یہاں کے رہنے والے والوں سے مینٹیننس کے نام پر 60 سے 70 لاکھ روپئے وصول کیا گیا ہے۔ بتایا تو یہاں تک جا رہا ہے کہ سیکورٹی میں تعینات گارڈوں کو بھی گزشتہ تقریباً تین ماہ سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ حالانکہ ایسا بھی نہیں ہے کہ یہاں کے لوگوں کو صرف پانی کی پریشانی سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔ یہاں آئے دن لفٹ، بجلی اور صاف صفائی کی پریشانی سے بھی لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے ان پریشانیوں سے نجات پانے کے لئے کئی بار کوششیں کی ہیں۔ اب لوگوں نے انتظامیہ سے سروسیز پروائیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔