مولانا توقیر رضا
Uttarakhand News: اتراکھنڈ سے مسلمانوں کے نقل مکانی کا موضوع سرخیوں میں ہے۔ اب اس معاملے میں اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کی بھی انٹری ہوگئی ہے۔ آئی ایم سی صدر مولانا توقیر رضا خان بریلوی نے اتراکھنڈ کی دھامی حکومت کو دھمکی آمیز لہنے میں کہا کہ ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہیں۔ اگر حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی تو ہم اتراکھنڈ جاکر حکومت کا گھیراؤ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی مزاروں، مسجدوں اور مدرسوں پر بلڈزور نہیں چلنے دیں گے۔
اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیررضا خان نے درگاہ اعلیٰ حضرت واقع اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران مرکزی حکومت کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ پورے ہندوستان میں کرانا چاہتے ہیں۔ اتراکھنڈ میں ہندو مہاپنچایت بلائی گئی تھی، اسے ملتوی کردیا گیا ہے۔ میرا اس سلسلے میں یہ کہنا ہے کہ 18 جون کو اگر مسلم مہاپنچایت کا اعلان نہیں کیا گیا ہوتا تو حکومت 15 جون کی ہندو مہاپنچایت کو ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں لیتی۔
مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ ہمیں مجبور مت کرو کہ ہم کسی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرنے کو مجبور ہوجائیں۔ حکومت کو صحیح وقت پر فیصلہ لینا چاہئے، اس سے کسی بھی دن ملک کا ماحول خراب ہوسکتا ہے۔ اتراکھنڈ میں کتنے مزار شہید کر دیئے گئے ہیں۔ اگر قانونی اور غیرقانونی کی بات ہے تو ہمارا کہنا ہے کہ آپ کی ہاتھ میں طاقت ہے، 1921 کا ہر نگرپالیکا میں ریکارڈ ہوگا۔ اس کے بعد کے بنے مزاروں کو ہم خود توڑیں گے، لیکن بی جے پی کو بھی پھر مندروں کو توڑنا ہوگا۔
لو جہاد کو بتایا بھگوا لو ٹریپ
مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ لوجہاد کچھ نہیں ہے۔ بلکہ ہم نے مسلمانوں سے کہا ہے کہ ہمارے یہاں کہا گیا ہے کہ ایسے کسی شخص کا نکاح نہیں پڑھایا جائے گا جو غیر مسلم لڑکی یا ہندو لڑکی سے نکاح کریں گے۔ تو ایسی فیملی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ وہیں انہوں نے لوجہاد کو بھگوا لو ٹریپ بتایا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔